جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب نے امدادبند کرنے کا اعلان کردیا ، وجہ کیا بنی ؟ جانیے

datetime 20  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

الریاض(نیوز ڈیسک)سعودی عرب نے لبنان کے لیے فوجی امدادبندکرنے کا اعلان کردیا،ادھرلبنان کے موجودہ وزیراعظم تمام سلام نے سعودی عرب کے تازہ فیصلے پر اپنے رد عمل میں کہاہے کہ انہیں ریاض کی جانب سے بیروت کی فوجی امداد بند کرنے کے اس فیصلے پر افسوس ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے ذمہ دار عہدیدار نے بتایا کہ مملکت، لبنانی فوج اور داخلی سلامتی کے اداروں کو اسلحہ فراہمی بند کر دے گی کیونکہ بیروت کا حالیہ موقف دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ تعلقات کا عکاس نہیں ہے۔اسی ذمہ دار عہدیدار نے مزید بتایا کہ ان حقائق کی روشنی میں سعودی عرب نے جمہوریہ لبنان کے ساتھ اپنے تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے فرانس کے ذریعے لبنانی فوج کو ارب ڈالر مالیات کا اسلحہ فراہمی روک دی جائے۔ لبنان کی داخلی سلامتی کے اداروں کو اربوں ڈالر مالیت کا باقی اسلحہ فراہم نہ کیا جائے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ مملکت سعودی عرب نے حالات کو اس نہج پر نہ لانے کی مقدور بھر کوششیں کیں اور ساتھ ہی لبنانی عوام کے تمام فرقوں کے ساتھ کھڑا رہنا چاہا کیونکہ وہ لبنان کے لئے اپنی امداد جاری رکھنا چاہتا تھا۔ لیکن حالیہ پیدا شدہ صورتحال کے بعد وہ ایسا کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔ سعودی عرب کو یقین ہے کہ بیروت کا موجودہ نقطہ نظر برادر لبنانیوں کے موقف کا عکاس نہیں۔سعودی ذرائع نے اپنے بیان کے اختتام پرکہا کہ ریاض، لبنان کے بعض عہدیداروں بشمول وزیر اعظم تمام سلام کے نقطہ ہائے نظر کی تحسین کرتا ہے جس میں انہوں نے سعودی عرب کا ساتھ دیتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ادھر سعودی عرب کی جانب سے لبنان کی فوجی امداد بند کرنے کے اعلان پر لبنانی سیاسی قیادت کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ لبنان کے سابق وزیراعظم اور ’’فیوچر گروپ‘‘ کے سربراہ سعدحریری نے کہاکہ ریاض کی جانب سے بیروت کی مسلح افواج کی امداد بند کرنے کے اعلان کو باریک بینی سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ لبنان کے موجودہ وزیراعظم تمام سلام نے سعودی عرب کے تازہ فیصلے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ انہیں ریاض کی جانب سے بیروت کی فوجی امداد بند کرنے کے اچانک اعلان سے بہت دکھ اور افسوس ہوا ہے۔بیروت میں وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاض کی جانب سے فوجی امداد کی بندش کا یہ پہلا اور آخری فیصلہ ہے۔ سعودی عرب کی حکومت جو مناسب سمجھتی ہے وہی کرتی ہے تاہم انہوں نے خواہش ظاہرکی کہ ریاض اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے کیونکہ موجودہ وقت میں لبنانی فوج کی فوجی امداد بند کرنے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔وزیراعظم تمام سلام نے کہا کہ سعودی عرب اور لبنان کے گہرے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں۔ ہم اپنی دوستی اور بھائی چارے کو مشترکہ مقاصد اور مفادات کی خاطر قائم و دائم رکھنا چاہتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…