نیویارک.(نیوزڈیسک)امریکا کی مشرقی ریاستوں کی جانب غیرمعمولی برفانی طوفان پوری قوت سے بڑھ رہا ہے جو ممکنہ طور پر کل صبح ساحلوں سے ٹکرائے گا۔ طوفان کی آمد سے پہلے ہی شدید برف باری کے باعث مختلف حادثات میں 8 افرادہلاک ہوچکے ہیں۔جمعے کی دوپہر سے جاری شدید برف باری سے واشنگٹن سمیت امریکا کی مشرقی ساحلی ریاستیں، شمالی کیرولینا، ٹینیسی، ورجینیا اور میری لینڈ میں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں، سرکاری دفاتر ، تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند ہیں ،سڑکوں پر برف کی بھاری تہہ کی وجہ سے لمبے لمبے ٹریفک جام دیکھے جارہے ہیں اور حادثات کی شرح بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ماہرین موسمیات کے مطابق یہ صرف شروعات ہے،حالیہ طوفان واشنگٹن، ورجینیا اور میری لینڈ میں 1922ءکے اس خطرناک موسم کا ریکارڈ بھی توڑ سکتا ہے جس میں 28انچ برف پڑی تھی۔ملک کا دوسرا مصروف ترین واشنگٹن ٹرانسپورٹ سسٹم اتوار تک بند رہے گا جس کے بعد بہت سے پروگرامز بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ طوفان کے راستے میں جو ریاستیں پڑتی ہیں وہاں امریکا کی 25فیصد آبادی مقیم ہے جن میں مجموعی طور پر 5کروڑ افراد مقیم ہیں۔اسی صورتحال کے پیش نظر نیویارک کے گورنر، اینڈریو کومو نے بھی شہر میں ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے مکینوں کو ممکنہ ‘بدترین صورت حال کے لیے تیار رہنے کے لیے چوکنا کیا ہے۔ طوفان کے پیشِ نظر اب تک امریکا میں 6ہزار سے زائد نجی اور بین القوامی پروازیں منسوخ کی جاچکی ہیں جن میں 2800 سے زائد جمعے کو جب کہ 3200 آج شیڈول تھیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں