جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

”پیر س جل رہا ہے‘ ‘سوشل میڈیاپر حیرت انگیزردعمل

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس (نیوزڈیسک)کئی حالیہ عالمی واقعات کی طرح پیرس کے دہشت گرد حملوں میں بھی سوشل میڈیا کی کی ویب سائٹیں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔سوشل میڈیا پر ان حملوں کی ذمہ داری تو قبول نہیں کی گئی مگر داعش کے ایک پیروکار نے ٹوئیٹر پر اس خونی حملے پر خوشی کا اظہار کیا۔ اس نے لکھا پیرس جل رہا ہے۔یہ ہیش ٹیگ استعمال کرکے داعش کے دیگر پیروکار بھی حملوں پر فخر کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس ہیش ٹیگ کے عربی ترجمے والی ٹوئیٹس میں حملے کی تصاویر بھی شامل ہیں۔ داعش کے حامی حملے کی حمایت میں اس کی تعریف کرنے کے لیے یہ ہیش ٹیگ بھی استعمال کر رہے ہیں۔وہ لوگ بھی یہ ٹیگ استعمال کر رہے ہیں جو متاثرین کی مدد، اہل خانہ اور دوستوں کو تلاش کر رہے ہیں اور اظہار ہمدردی کر رہے ہیں۔فیس بک نے اپنی ویب سائیٹ پر ایک سیفٹی چیک فعال کیا ہے جس میں پیرس کے لوگ خود کو محفوظ ظاہر کر سکتے ہیں جسے اس ویب سائیٹ پر ان کے دوست دیکھ سکتے ہیں۔امریکی بینڈ ’ایگلز آف ڈیتھ میٹل‘ بھی فیس بک صفحے پر اپنے شائقین سے رابطے میں ہے۔ دیگر حملوں کے علاوہ پیرس میں اس بینڈ کے کانسرٹ پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔ادھر فرانس کے صدر بھی ملک کے شہریوں کو تازہ ترین صورتحال سے مطلع کرنے کے لیے ٹوئیٹر استعمال کر رہے ہیں۔ٹیلی ویژن پر خطاب کی بجائے بہت سے عالمی رہنماو¿ں نے ٹوئیٹر کے ذریعے حملے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔ ان میں برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، یورپی یونین کے سربراہ جین کلاڈ جنکر اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل جین سٹولٹنبرگ شامل ہیں۔ان سب نے گہرے صدمے اور فرانس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ہلیری کلنٹن، مارکو روبیو، ٹیڈ کروز اور بین کارسن سمیت امریکہ میں صدراتی نامزدگی کے کئی امیدواروں نے بھی ٹوئیٹر کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…