بنگلورو(نیوزڈیسک) ہندوستانی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں واقع کیم-پیگودا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا نام تبدیل کرکے ریاست میسور کے مسلمان حکمران ٹیپو سلطان کے نام پر رکھنے کی تجویز پر ہندو انتہا پسندوں نے معروف ڈرامہ نگار گریش کرناد کو جان سے مارنے کی دھمکی دے دی۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق گریش کرناد نے گزشتہ روز ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کی تقریبات کے دوران یہ بیان دیا تھا۔بعد ازاں ان کے خلاف بنگلورو کے ودھانا سودھا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ گریش کرناد نے یہ بیان دے کر ہندوو ¿ں اور ووکالیگا برادری کی توہین اور معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا ہے، تاہم ان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج نہیں کرایا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ’یوم ٹیپو سلطان‘ کے موقع پر ہندوستان کی ریاست کرناٹک کے ضلع کوداگو کے علاقے مدیکری میں مسلمانوں اور ہندو انتہا پسندوں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد کا ایک کارکن ہلاک ہوگیا تھا۔معرف ڈرامہ نگار کو ملنے والی دھمکیوں کے حوالے سے سینئر پولیس آفیسر نے کہا کہ گریش کرناد کو جان سے مارنے کی دھمکی ٹوئٹر کے ذریعے کی گئی، پولیس ٹوئٹ کرنے والے سے آگاہ ہے اور اگر اس حوالے سے کوئی شکایت درج کی جاتی ہے تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ اگر گریش کرناد نے کیم-پیگودا ایئرپورٹ کا نام بدل کر اسے ٹیپو سلطان کے نام سے منسوب کرنے پر زور دیا، تو ان کا حال بھی وہی ہوگا جو ایم ایم کلبرگی کا کیا گیا تھا۔بعد ازاں جننپیتھ ایوارڈ یافتہ گریش کرناد نے معاملہ گھمبیر ہونے پر اپنے بیان پر عوام سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو وہ معذرت خواہ ہیں۔خیال رہے کہ ہندوستانی ادیب ایم ایم کلبرگی کو رواں سال اگست میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے انتہا پسندی کے خلاف بولنے پر قتل کردیا گیا تھا۔