ممبئی (آن لائن) ادیبوں ، فنکاروں کے بعد بھارتی سائنسدان بھی ملک میں بڑھتی انتہاپسندی کے خلاف میدان میں آگئے۔ سو سے زیادہ سائنسدانوں نے اقلیتوں پرتشدد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کردیا۔مودی سرکار کے سائے میں اقلیتوں پر انتہاپسندوں کا ظلم و ستم بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ہندوانتہا پسندوں کی کارروائیوں کے خلاف اب سائنسدان بھی آواز اٹھا رہے ہیں۔ بھارت میں سو سے زائد سائنسدانوں نے ایک بیان پر دستخط کیے ہیں کہ بھارت میں عدم برداشت مجرمانہ حد سے آگے بڑھ چکی ہے۔ صدر مکھرجی نے اگر صورتحال کا تدارک کرنے کے لئے فوری طور پر کچھ نہ کیا تو خطرات بہت بڑھ جائیں گے۔بھارتی میڈیا کے مطابق سائنسدانوں نے بیان میں دادری کے محمد اخلاق سمیت مختلف واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز معروف فلم ساز دیباکر بینرجی اور 13 دوسرے فلمسازوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران نیشنل ایوارڈز واپس کرنے کا اعلان کیا۔ایوارڈ واپس کرنے والوں میں Film and Television Institute of India کے تین اساتذہ بھی شامل ہیں۔ اس سے پہلے پچاس سے زائد ادیب بھی اپنے ایوارڈز واپس کر چکے ہیں جبکہ معروف شاعر اور فلمساز گلزار بھی ادیبوں کے احتجاج کی حمایت کر تے ہوئے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔