ریاض( آن لائن )خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سرزمین اسلام اور ارض نبوت کے قائدین کی حیثیت سے ہماری ذمہ داریاں بھی غیرمعمولی اور سب سے بڑھ کر ہیں۔ پورے عالم اسلام کی کتاب و سنت کے مطابق درست رہنمائی بھی ہمارے فرائض میں شامل ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق شاہ سلمان نے ان خیالات کا اظہار ریاض میں قصر الیمامہ میں وزیراطلاعات و ثقافت عادل الطریفی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عادل الطریفی نے صحافیوں، اخبارات کے مالکان اور شعبہ ثقافت سے متعلق اہم شخصیات کے ایک وفد کے ہمراہ شاہ سلمان سے ان کے محل میں ملاقات کی تھی۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ سلمان نے کہا کہ مجھے آپ لوگوں سے مل کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔ اللہ کا شکر یہ کہ سعودی قوم باہم متحد ہے۔ ہمارے صحافی، اسکالر اور ثقافت سے وابستہ لوگ محبت و بھائی چارے کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں اور حق و تقویٰ کی بنیاد پر ایک دوسرے سے محبت و تعاون کرتے ہیں۔انہوں نے وفد کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “میرے بھائیو اور بہنو! اور اس ملک کے ہونہار فرزندو! ہمارا تعلق اسلام سے ہے۔ ہم مسلمانوں کے قبلہ و کعبہ کے وارث و نگہبان ہیں۔ اس لیے ملک مملکت سعودی عرب میں کتاب و سنت کا پرچم بلند رکھنا ہماری اولین ذمہ داری ہے، کیونکہ یہ ملک کتاب وسنت ہی کی بنیاد پر وجود میں آیا ہے۔ پوری دنیا کے مسلمان دن میں پانچ مرتبہ خانہ کعبہ کی جانب رخ کرے نمازیں ادا کرتے ہیں۔ یہ وہ سرزمین ہے جسے اللہ نے وحی، نبوت و رسالت کے لیے چنا۔ یہاں پر مدینتہ الرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ ثقافت سے وابستہ لوگ جانتے ہیں کہ مدینہ النبی کی ہمارے ہاں کتنی اہمیت ہے”۔شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ اسلام کا مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب جزیرہ العرب کا بھی ایک بڑا جزو ہے۔ یہی سے اہل عرب کتاب وسنت کا پیغام لے کر دنیا کے کونے کونے میں پہنچے۔ میں نے بار بار کہا ہے اور اب بھی یہی کہتا ہوں کہ اہل عرب کے لیے یہی عزت و افتخار کافی ہے کہ ہماری زبان کو اللہ نے اپنے قرآن کے نزول کے لیے منتخب فرمایا۔ ہمارے لیے اس سے بڑی اور کیا نعمت ہو سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہماری ذمہ داریاں بھی بہت بڑی ہیں، ہمیں اپنے بچوں اور بچیوں کی تربیت اسلامی تعلیمات کے مطابق کرنی ہے۔ انہیں وطن سے محبت کا درس دینا ہے تاکہ وہ اپنے ملک کی اہمیت کو سمجھ سکیں۔شاہ سلمان نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے حج و عمرہ کے لیے آنے والے دوسرے ملکوں کے مسلمانوں کے ہرممکن تحفظ اور ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم میزبان ہیں اور پوری دنیا کے مسلمان ہمارے مہمان بنتے ہیں۔ ان کی خدمت ہماری اولین ذمہ داری ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات وثقافت ڈاکٹر عاد الطریفی نے شاہ سلمان کی ثقافتی امور میں دلچسپی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خادم الحرمین الشریفین الشریفین نہ صرف ایک ثقافت پسند انسان ہیں بلکہ وہ اطلاعات و ثقافت کے امور میں گہری بصیرت رکھنے کے ساتھ ساتھ ان شعبوں میں ہماری بھی رہ نمائی کرتے رہتے ہیں۔ ہم نے انہیں ہمیشہ ثقافت اور اس شعبے سے وابستہ لوگوں کے بہت قریب پایا۔ڈاکٹر الطریفی کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان کی زیرسرپرستی ملک میں ابلاغی اور ثقافتی ادارے ماضی کی نسبت زیادہ تیزی کے ساتھ پروان چڑھ رہے ہیں۔ خادم الحرمین الشریفین ملک بھر کے اہل قلم اور صحافتی حلقوں کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور ان کے مسائل کے حل میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صحافی اور ثقافتی ادارے بھی شاہ سلمان کی تہہ دل سے محبت کرتے اور ان کی جانب سے رہ نمائی کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔