اسلام آباد(نیوزڈیسک) نریندرمودی کی حکومت کے قیام کے بعد سے ہندو ستان کی سرزمین مسلمانوں کیلئے تنگ کر دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود کچھ بھارتیوں میں ابھی تک انسانیت موجود ہے۔ ممبئی جیسے بڑے شہر میں جہاں مسلمانوں کو اپنی جائداد خریدنے کی اجازت نہیں وہاں ایک ہندو نے اپنی دکان کو مسلمانوں کیلئے وقف کر دیا ہے تاکہ وہ وہاں نماز ادا کر سکیں۔ ممبئی کے شہری دیپک نے جو اقدام اٹھایا ہے وہ نہ صرف قابل ستائش بلکہ بے انتہا تعریف کے قابل بھی ہیں۔ ممبئی میں ہونے والے1993 ءکے فسادات میں دیپک کالی نے نہ صرف سینکڑوں مسلمانوں کی جان بچائی تھی بلکہ انہیں سر چھپانے کیلئے جگہ بھی فراہم کی تھی۔