بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

بنگلہ دیش میں جماعتِ اسلامی کے رہنما کی سزائے موت برقرار

datetime 16  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈھاکہ (نیوزڈیسک)بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے کئی رہنماوں کو سنہ 1971 میں پاکستان کی حمایت پرسزادی گئی ہے ۔بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے حزبِ اختلاف جماعتِ اسلامی کے ایک سینیئر رہنما رہنما علی احسن محمد مجاہد کی سزائے موت کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔خیال رہے کہ انھیں موت کی سزا سنہ 1971 میں پاکستان سے بنگلہ دیش کی علیحدگی کی مخالفت کو جنگی جرائم کرنے کی وجہ سے دی گئی تھی۔یہ فیصلہ بنگلہ دیش میں قائم کیے جانے ایک ٹرائبیونل نے سنایا تھا۔علی احسن مجاہد پاکستان حامی رہنما تھے اور علی احسن مجاہد کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کریں گے۔جماعت اسلامی کے رہنما علی احسن مجاہد کی یہ تصویر جولائی 2013 کی ہے اور انھیں سزا سنائے جانے کے بعد جیل لے جایا جا رہا ہےخیال رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے دو دوسرے سینیئر اسلامی رہنماو¿ں کے سلسلے میں نظر ثانی کی اپیل کو مسترد کر دیا تھا اور انھیں بعد میں پھانسی دے دی گئی تھی۔فروری سنہ 2013 میں جب عبد القادر ملّا کو مجرم قرار دیا گیا تھا تو جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے احتجاج کیاتھا۔ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کا موقف ہے کہ عبدالقادر ملّا سمیت ان کے رہنماو¿ں کو سزا سنائے جانے کے پیچھے سیاسی عوامل کار فرما ہیں۔سنہ 2010 میں قائم ہونے والے ٹربیونل نے عبد القادر ملّا کے علاوہ جماعت اسلامی کے دوسرے کئی افراد کو بھی پھانسی کی سزا سنا رکھی ہے اور عبدالقادر ملّا پہلے شخص تھے جن کی سزا پر عمل درآمد کیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…