روہنگیا (نیوزڈیسک ) دو ماہ سے سمندر میں بھٹکنے والے روہنگیا کے مسلمانوں کی مشکلات کم ہوتی دکھائی نہیں دے رہیں۔ روہنگیا مسلمانوں کو سیلاب میں ڈوبے جزیرے پر منتقل کرنا شروع کر دیا۔ ادھر طالبان نے ان بے وطنوں کو اپنی جانب بلانا شروع کر دیا ہے۔ دس ہفتوں سے سمندر کی بے رحم موجوں کے رحم وکرم پر روہنگیا کے مسلمانوں کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ بنگلہ دیش نے روہنگیا کے مسلمانوں کو دور دراز ایک جزیرے میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جزیرہ ہیٹیا سے اٹھارہ میل کے فاصلے پر لو لئینگ تھینگرچار جو آٹھ سال قبل سمندر کی سطح پر اچانک نظر آیا تھا۔ گوگل نقشے پر بھی اس جزیرے کا کوئی نشان نہیں اور یہ سال میں اکثر پانی میں ڈوبا رہتا ہے۔ قوام متحدہ نے بنگلہ دیش کے اس منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ادھر طالبان نے روہنگیا مسلمانوں کو اپنے ساتھ شامل ہونے پر زور دیا ہے۔ سیکڑوں روہنگیا مسلمان تاحال سمندر میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تھائی لینڈ ، انڈونیشیا اور ملائیشیا میں عارضی کیمپوں میں رہائش پذیر روہنگیا کے مسلمان کی حالت زار بھی اچھی نہیں۔ –