روزویلٹ آئی لینڈ(نیوزڈیسک)امریکہ کے صدارتی انتخاب کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی کی دوڑ میں شامل امیدوار اور ملک کی سابق وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن نے اپنی انتخابی مہم کے پہلے بڑے جلسے سے خطاب میں عام امریکی شہریوں کی مدد کا وعدہ کیا ہے۔انھوں نے اپنی مہم کا آغاز نیویارک کے روزویلٹ آئی لینڈ میں اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس خطاب میں ہلیری کلنٹن نے اپنی اہم پالیسیوں کا خاکہ پیش کیا اور کہا کہ وہ ’عام امریکی شہریوں‘ کی مدد کریں گی۔انھوں نے ملازمت پیشہ خاندانوں کی مدد کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا، ’جب تک آپ آگے نہیں بڑھیں گے، امریکہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔‘خوشحالی صرف سی ای او اور ہیج فنڈ مینیجرز کے لیے نہیں ہے، جمہوریت صرف ارب پتیوں اور بڑی کمپنیوں کے لیے ہی نہیں ہو سکتی۔انتخابی مہم کے آغاز پر ہلیری کے شوہر اور سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور ان کی بیٹی چیلسی بھی موجود تھے۔ہلیری کلنٹن نے کہا کہ اگر وہ اگلے سال صدر بنتی ہیں تو وہ اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ امریکی معیشت صرف اونچے طبقے کے لیے ہی نہیں بلکہ عام امریکی شہریوں کے لیے فائدہ مند ہو۔67سالہ ہلیری نے کہا، ’خوشحالی صرف سی ای او اور ہیج فنڈ مینیجرز کے لیے نہیں ہے، جمہوریت صرف ارب پتیوں اور بڑی کمپنیوں کے لیے ہی نہیں ہو سکتی۔‘ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک عام امریکی اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا ہے تو اسے آگے بڑھنے کا حق ہے اور جب سب لوگ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے تو امریکہ آگے بڑھے گا۔امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اب تک صرف چھوٹے جلسوں کا انعقاد ہی کر رہی تھیں لیکن سنیچر کو منعقد ہونے والی ریلی سے ان انتخابی مہم نے رفتار پکڑ لی ہے۔ہلیری کلنٹن کو امید ہے کہ وہ امریکہ کی پہلی خاتون صدر بنیں گی۔ اگر وہ کامیاب رہیں تو مسلسل تیسری بار وائٹ ہاو¿س پر ڈیموکریٹک پارٹی کا راج ہوگا۔