نئی دہلی(نیوز ڈیسک)یوں تو سمجھا جاتا ہے کہ جو لوگ مشہور بھارتی پروگرام ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ سے بھاری رقوم جیت کر جاتے ہیں ان کی زندگی مکمل طور پر بدل جاتی ہے۔ مگر آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ ایک بھارتی نوجوان اس پروگرام میں تقریباً آٹھ کروڑ پاکستانی روپے جیت کر آج بھی بیروزگا ہے اور دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشیل کمار وہ نوجوان ہیں جنہوں نے سال 2011میں پروگرام کی تاریخ میں پہلی بار پانچ کروڑ بھارتی روپے (تقریباً آٹھ کروڑ پاکستانی روپے)جیت لئے تھے اور یوں انہیں نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی میڈیا میں بھی پذیرائی ملی تھی مگر آج چار سال بعد وہ ایک بار پھر بے روز گار ہو چکے ہیں۔سوشیل کمار کا کہنا ہے کہ انہیں پروگرام سے کل رقم کا ٹیکس ادا کرنے کے بعد قریباً ساڑھے تین کروڑ بھارتی روپے (پانچ کروڑ پاکستانی روپے) ملے تھے جس کا ایک بڑا حصہ ان کے مکان کی تعمیر میں خرچ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی والدہ کیلئے کچھ زرعی زمین خریدی اور اپنے بھائیوں کیلئے کاروبار کا انتظام کرنے میں بھی بڑی رقوم خرچ کیں مگر پروگرام میں سول سروسز میں شامل ہونے کی خواہش کرنے والے سوشیل کمار آج ایک سکول ٹیچر بننے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔دوہزارگیارہمیں چھ ہزار بھارتی روپے فی مہینہ نوکری کرنے والے نوجوان کا کہنا ہے کہ اسے پروگرام سے جتنی بھی رقم حاصل ہوئی اس کا بڑا حصہ ختم ہو چکا ہے اور اب اسے صرف مایوسی ہی نظر آ رہی ہے کیونکہ ان کا گزارہ یا تو اپنی بھینسوں کا دودھ بیچ کر ہوتا ہے اور یا پھر بینک میں رکھی گئی رقم کے منافع پر۔ ان کا کہنا ہے کہ اس انعامی رقم سے نا تو میری اور میری بیوی کی زندگی بدلی اور نہ ہی میرا کو خواب پورا ہو سکا۔