پیرس(نیوز ڈیسک)فرانس کے دارالحکومت پیرس میں حساس عمارتوں پرپراسرا ر ڈرون کی پروزاویں ، پولیس نے الجزائر کے تین صحافیوں کو حراست میں لے لیا ، تینوں صحافیوں پر پروگرام کیلئے اہم عمارتوں پر ڈرونز اڑانے کا الزام ہے ۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس کے وسطی علاقے میں اہم عمارتوں کے اوپر الجزیرہ کے تین صحافیوں کو مبینہ طور پر ڈرون اڑانے پر حراست میں لیاگیا ہے۔حکامم کے مطابق 2روز سے جاری پیرس کی عمارتوں پر پراسرار ڈرونز کی پروازوں اور الجزیرہ کے صحافیوں کی گرفتاری میں کوئی لنک نہیں ہے۔الجزیرہ کے مطابق ان کے یہ تین صحافی پیرس کے وسطی علاقے میں اہم عمارتوں کے اوپر لگاتار دوسری رات پراسرار ڈرونز کی پروازوں پر پروگرام کے حوالے سے فلمنگ کر رہے تھے۔یاد رہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس کے وسطی علاقے میں اہم عمارتوں کے اوپر لگاتار دوسری رات پراسرار ڈرونز نے پروازیں کیں۔فرانسیسی پولیس کے مطابق انھیں اس بارے میں کوئی علم نہیں کہ ڈرونز کون چلا رہا ہے اور کہاں سے چلایا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ پیرس کے فضائی حدود میں رات کو پرواز غیر قانونی ہے۔ان میں سے تین ڈرون انویلائڈز ملیٹری میوزیم اور پلیس ڈی لا کنکورڈ کے پاس نظر آئے جبکہ دو پرانے شہر کے دروازے کے پاس نظر آئے۔انھیں علاقوں میں پانچ ڈرون گذشتہ رات بھی نظر آئے تھے۔ ان میں سے بعض کو ایفل ٹاور اور پلیس ڈی لا کنکورڈ کے پاس امریکی سفارت خانے کے اوپر بھی اڑتا دیکھا گیا تھا۔واضح رہے کہ بعض حالیہ ڈرون پروازوں کی فلم بندی کی گئی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات 10 رکنی ٹیم کرے گی جسے پہلی بار ڈرون نظر آنے کے بعد قائم کیا گیا تھا۔گذشتہ ماہ ایک ڈرون صدر فرانسوا اولاند کی رہائش ایلسی پیلس پر نظر آیا تھا اور اکتوبر میں ملک بھر میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔مرکزی پیرس کے اوپر 6000 میٹر تک کی بلندی سے نیچے پرواز ممنوع ہے۔خیال رہے کہ ڈرونز سے بہتر کوالیٹی کی فلم حاصل کی جا سکتی ہے لیکن ابھی یہ واضح نہیں کہ ان سے سکیورٹی کو کوئی خطرہ لاحق ہے یا پھر یہ صرف بعض جوشیلے افراد کا کام ہے۔