منگل‬‮ ، 15 اپریل‬‮ 2025 

یورپ میں سوئیڈن فلسطین کا سفارت خانہ کھولنے والا پہلا ملک بن گیا

datetime 11  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سوئیڈن کی جانب سے خودمختار ریاست تسلیم کئے جانے کے بعد فلسطین نے مغربی یورپ میں اپنے پہلے سفارت خانے کا افتتاح کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں اپنے سفارت خانے کا  افتتاح کیا جس میں فلسطینی حکام سمیت سوئیڈش وزیرخارجہ نے بھی شرکت کی۔  سوئیڈش وزیراعظم اسٹیفن لیوفن کا کہنا تھا کہ فلسطین آزاد ریاست ہے اور ہمیں فلسطینی عوام اور ان کی قیادت سے بہت سی توقعات ہیں تاہم سوئیڈن فلسطین اور اسرائیل کے ساتھ باہمی اور اچھے تعلقات چاہتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کو مذاکرات کی میز پرآنا چاہئے اور سوئیڈن دونوں ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر خوشگوار تعلقات چاہتا ہے، اگرفلسطین خواتین کے حقوق کی پاسداری کرتا ہے تو ہر سطح پر اس کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔

 سوئیڈش وزیراعظم نے  فلسطین کے لئے نئے امدادی پروگرام کے تحت 180 ملین ڈالرکی امداد کا بھی اعلان کیا جب کہ امدادی رقم انسانی حقوق، صنفی مساوات اور کرپشن کے خاتمے پر خرچ ہوگی۔

واضح رہے کہ سوئیڈن نے گزشتہ سال نومبر میں فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے سوئیڈن سے عارضی طور پر تعلقات ختم کرتے ہوئے اپنے سفیر کو واپس بلالیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



81فیصد


یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…