جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

جھاڑو پھرنے کے بعد! مودی نے کردیا اعلان

datetime 10  فروری‬‮  2015 |

نئی دہلی – بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریاستی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے واضح اکثریت حاصل کر لی ہے اور ملک میں برسرِاقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ ابتدائی نتائج کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فون کر کے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو مبارکباد دی ہے۔ بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق دہلی کی ریاستی اسمبلی کی 70 نشستوں میں سے 63 کے نتائج آ چکے ہیں اور عام آدمی پارٹی نے ان میں سے 60 پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ تین نشستیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے حصے میں آئی ہیں۔ بقیہ سات نشستوں کے رجحانات کے مطابق عام آدمی پارٹی نے ان تمام پر برتری حاصل کی ہوئی ہے۔ اب تک کے نتائج کے مطابق عام آدمی پارٹی کو اسمبلی میں دو تہائی اکثریت مل رہی ہے۔ اروند کیجریوال نے تازہ رجحانات سامنے آنے کے بعد دہلی میں اپنے حامیوں کی ایک ریلی میں کہا ہے کہ ’جو ذمہ داری ملی ہے اس سے کافی ڈر بھی لگ رہا ہے۔ میں درخواست کرتا ہوں پوری پارٹی سے کہ ذرا سا بھی غرور مت کریں۔ کانگریس کا حال، بی جے پی کا یہ حال غرور کی وجہ سے ہوا۔ اگر ہم نے بھی یہ کیا تو یہی سبق عوام ہمیں پانچ سال بعد دکھائے گی۔‘ کیجریوال نے اپنے تمام حامیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’جو سچائی کے راستے پر چلتے ہیں، کائنات کی طاقتیں بھی ان کی مدد کرتی ہیں۔‘ نئی دہلی ریاستی انتخابات میں اصل مقابلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بی جے پی اور اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کے درمیان تھا۔ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ریاستی انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے اروند کیجریوال کو مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے دہلی میں وزیر اعلی کے عہدے کی امیدوار کرن بیدی نے اروند کیجریوال کو مبارکباد دیتے ہوئے انہیں اس کامیابی کے لیے ’پورے پوائنٹس‘ دیے ہیں۔ ادھر کانگریس کے رہنما اجے ماکن نے انتخابات میں پارٹی کی شکست کی ذمہ داری لیتے ہوئے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما کمار وشواس نے کہا ہے کہ اگر بی جے پی کو سات سے کم نشستیں بھی ملتی ہیں تو بھی انہیں اسمبلی میں اپوزیشن کا درجہ دیا جائے گا۔ سات فروری کو نئی دہلی میں ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ہوئی تھی اور ان انتخابات میں 67 فیصد سے زیادہ رائے دہندگان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ نئی دہلی ریاستی کے انتخابات کو وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت کا پہلا امتحان تصور کیا جا رہا تھا۔ دہلی پر پہلے بھی عام آدمی پارٹی کی حکومت تھی لیکن اس کے وزیرِ اعلیٰ کیجریوال نے گذشتہ فروری میں یہ کہہ کر استعفیٰ دے دیا تھا کہ ان کی انسدادِ بدعنوانی کی کوششوں کو مسدود کیا جا رہا ہے۔ دہلی میں گذشتہ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو 28 سیٹیں ملی تھیں وہیں بی جے پی نے 31 سیٹیں حاصل کی تھیں۔ کانگریس کو گذشتہ اسمبلی میں آٹھ سیٹیں ملی تھیں لیکن اس مرتبہ ریاست میں گذشتہ 15 سال تک حکومت کرنے والی اس جماعت کا مکمل صفایا ہو گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…