جھاڑو پھرنے کے بعد! مودی نے کردیا اعلان

10  فروری‬‮  2015

نئی دہلی – بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریاستی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے واضح اکثریت حاصل کر لی ہے اور ملک میں برسرِاقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ ابتدائی نتائج کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فون کر کے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو مبارکباد دی ہے۔ بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق دہلی کی ریاستی اسمبلی کی 70 نشستوں میں سے 63 کے نتائج آ چکے ہیں اور عام آدمی پارٹی نے ان میں سے 60 پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ تین نشستیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے حصے میں آئی ہیں۔ بقیہ سات نشستوں کے رجحانات کے مطابق عام آدمی پارٹی نے ان تمام پر برتری حاصل کی ہوئی ہے۔ اب تک کے نتائج کے مطابق عام آدمی پارٹی کو اسمبلی میں دو تہائی اکثریت مل رہی ہے۔ اروند کیجریوال نے تازہ رجحانات سامنے آنے کے بعد دہلی میں اپنے حامیوں کی ایک ریلی میں کہا ہے کہ ’جو ذمہ داری ملی ہے اس سے کافی ڈر بھی لگ رہا ہے۔ میں درخواست کرتا ہوں پوری پارٹی سے کہ ذرا سا بھی غرور مت کریں۔ کانگریس کا حال، بی جے پی کا یہ حال غرور کی وجہ سے ہوا۔ اگر ہم نے بھی یہ کیا تو یہی سبق عوام ہمیں پانچ سال بعد دکھائے گی۔‘ کیجریوال نے اپنے تمام حامیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’جو سچائی کے راستے پر چلتے ہیں، کائنات کی طاقتیں بھی ان کی مدد کرتی ہیں۔‘ نئی دہلی ریاستی انتخابات میں اصل مقابلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بی جے پی اور اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کے درمیان تھا۔ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ریاستی انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے اروند کیجریوال کو مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے دہلی میں وزیر اعلی کے عہدے کی امیدوار کرن بیدی نے اروند کیجریوال کو مبارکباد دیتے ہوئے انہیں اس کامیابی کے لیے ’پورے پوائنٹس‘ دیے ہیں۔ ادھر کانگریس کے رہنما اجے ماکن نے انتخابات میں پارٹی کی شکست کی ذمہ داری لیتے ہوئے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما کمار وشواس نے کہا ہے کہ اگر بی جے پی کو سات سے کم نشستیں بھی ملتی ہیں تو بھی انہیں اسمبلی میں اپوزیشن کا درجہ دیا جائے گا۔ سات فروری کو نئی دہلی میں ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ہوئی تھی اور ان انتخابات میں 67 فیصد سے زیادہ رائے دہندگان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ نئی دہلی ریاستی کے انتخابات کو وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت کا پہلا امتحان تصور کیا جا رہا تھا۔ دہلی پر پہلے بھی عام آدمی پارٹی کی حکومت تھی لیکن اس کے وزیرِ اعلیٰ کیجریوال نے گذشتہ فروری میں یہ کہہ کر استعفیٰ دے دیا تھا کہ ان کی انسدادِ بدعنوانی کی کوششوں کو مسدود کیا جا رہا ہے۔ دہلی میں گذشتہ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو 28 سیٹیں ملی تھیں وہیں بی جے پی نے 31 سیٹیں حاصل کی تھیں۔ کانگریس کو گذشتہ اسمبلی میں آٹھ سیٹیں ملی تھیں لیکن اس مرتبہ ریاست میں گذشتہ 15 سال تک حکومت کرنے والی اس جماعت کا مکمل صفایا ہو گیا ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…