پاکستان میں انتہا پسندی کے لئے سعودی فنڈنگ کی تردید

10  فروری‬‮  2015

اسلام آباد – سعودی عرب نے پاکستان میں دینی مدارس کو عطیات کے ذریعے شدت پسندی کو فروغ دینے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا میں موجود کچھ عناصر اس حوالے سے غلط پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘جب بھی کسی مدرسے، مسجد یا فلاحی ادارے کی جانب سے سعوی عرب سے مالی مدد کی درخواست کی جاتی ہے تو اس معاملے کو وزرات خارجہ کے توسط سے پاکستانی حکومت کو بھجوایا جاتا ہے تاکہ درخواست کرنے والے کی درستگی اور اہلیت کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔’ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘کسی بھی قسم کی فنڈنگ صرف اسی صورت میں ہوتی ہے جب پاکستانی وزرت خارجہ کی جانب سے تحریری طور پر سعودی سفارت خانے کو مطلع کر دیا جاتا ہے۔’ سعودی سفارخانے کے مطابق یہ مالی مدد کسی بھی فرقے کی تفریق کے بغیر کی جاتی ہے۔ پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے اور اس حوالے سے بہت حساس ہے کہ انسان دوستی کی بنیاد پر مالی امداد شدت پسند عناصر کے ہاتھوں میں نہ چلی جائے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ عرصہ قبل وفاقی وزیر بین الصوبائی امور ریاض حسین پیرزادہ نے پاکستان سمیت مسلم دنیا میں عدم استحکام کی ذمہ داری سعودی عرب پر ڈال دی تھی۔ ریاض حسین پیرزادہ کے مطابق مسلم دنیا کے ممالک میں اپنے نظریئے کے فروغ کے لیے رقم کی تقسیم سے یہ عدم استحکام پیدا ہوا ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…