ریاض(این این آئی )سعودی عرب کے جنوبی علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے حیران کن طور پر پرانے دورمیں استعمال ہونے والی اشیاء اور نوادرات کی بڑی تعداد اپنے گھر میں جمع کرکے گھر کو ایک میوزیم میں تبدیل کردیا۔عرب ٹی وی مطابق جنوبی سعودی عرب کی زندہ دل خاتون شرعاء بنت فائزنے گذشتہ کئی سال سے نوادارت جمع کرنا اپنا پیشہ بنا رکھا ہے۔ پچھلے 10 سال سے جنوبی سعودی عرب کی
بیشہ گورنری میں واقع مکان کو ایسی 1500 نوادارات اور علاقے میں پرانے برسوں میں استعمال ہونے والی اشیاء جمع کی گئی ہیں۔یہ نودارات بیشہ کے باسیوں کے پرانے طرز زندگی کی آج بھی ایک جھلک پیش کرتی ہیں جن سے اس علاقے کی تاریخی اور تہذیبی روایات کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔ سعودی خاتون نے نواداراتی جمع کرکے نئی نسل کو یہ بتانے کی منفرد کوشش کی ہے کہ اس کے آبائو اجداد کا طرز زندگی کیسا تھا۔ ان کا طرز لباس، بودو باش اور گھروں میں استعمال ہونیوالی اشیاء کیسی تھیں؟۔ شرعاء بنت فائز نے کہا کہ نوادارات جمع کرنے کا شوق مجھے بچپن ہی سے تھا جو زندگی کے کسی موڑ پرکم نہیں ہوا بلکہ اس میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے۔نوادرات جمع کرنے کے ساتھ ساتھ شرعاء نے دست کاری اور سلائی کڑھائی بھی سیکھی اور اس نے اپنے ہاتھوں سے دست کاری سے معاصر دور میں پسند کیے جانیوالیڈیزائن تیارکیے۔ایک سوال کے جواب میں اس نے کہا کہ میری زیادہ توجہ بیشہ گورنری میں متروک ہونے والی مصنوعات اور نوادارت جمع کرنے پر مرکوز رہی۔ بہت سی چیزیں خرید کرکے اپنے گھر کے عجائب خانے میں رکھیں۔شرعاء بنت فائز نے مجموعی طورپر 1500 بیش قیمت نودارات جمع کر رکھی ہیں۔ان میں پرانے دور کے برتن، پتھر کی بنی اشیاء، 130 سال پرانی ایک بندوق اور سیکڑوں دیگر ایسی اشیاء جن کا استعمال آج کے دورمیں متروک ہوچکا ہے مگر وہ گئے وقتوں میں لوگوں کے طرز زندگی کا حصہ تھیں اپنے گھر پر جمع کی ہیں۔