اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ارغان کا درخت دنیا کے خوبصورت ترین درختوں میں شمار نہیں ہوتا، لیکن یہ کانٹے دار ٹیڑھا میڑھا درخت سیاحوں کو بڑی تعداد میں اپنی طرف کھینچتا ہے ،جس کی وجہ وہ بکریاں ہیں ،جو اس پر چڑھ کر چرتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔ صرف مراکش میں پیدا ہونے والا ارغان کا درخت اب ایک نایاب چیز بن چکا کیونکہ برسوں تک کھیتی باڑی کے لیے جگہ بنانے کی خاطر اسے کاٹا گیا ہے۔ یہ درخت سالانہ ایک پھل دیتا ہے اور یہی وہ مزیدار چیز ہے، جو مقامی بکریوں کے لیے پرکشش ہے، وہ درخت پر چڑھ جاتی ہیں اور اس پھل کو کھاتی ہیں۔ یہ جانور انتہائی نازک شاخوں پر کھڑے ہو کر اس موسمی پھل سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف ایک نہیں بلکہ پورا ریوڑ ہی درختوں پر چڑھ جاتا ہے۔مقامی کاشت کار بکریوں کو درختوں سے دور رکھتے ہیں اور جب پھل پک جاتا ہے ،پھر ہی انہیں چھوڑا جاتا ہے۔ بکریوں کے کھانے سے جو بیج نیچے گرتے ہیں،ان سے مشہور ارغان تیل بھی بنایا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علاقے میں بکریوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، جس سے درختوں کو زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔