اسلام آباد (نیوز ڈیسک )سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہمارے پسینے کے بدبو دار ہونے یا نہ ہونے کا انحصار ایک خاص جین ABCC11 پر ہے۔ یہی جین یہ فیصلہ بھی کرتا ہے کہ ہمارے کان میں پیدا ہونے والی میل خشک ہوگی یا تر اور یہی میل ہمیں بتاتی ہے کہ ہمارا پسینہ بدبو دار ہوگا یا نہیں۔تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کے کان میں پیدا ہونے والی میل خشک ہوتی ہے ان کے جسم اور خصوصا بغلوں میں وہ کیمیکل پیدا ہی نہیں ہوتا کہ جس کی مدد سے بیکٹیریا بدبو پیدا کرتے ہیں۔ جن لوگوں کے کان میں پیدا ہونے والی میل تر ہوتی ہے ان میں بدبو والا کیمیکل بھی موجود ہوتا ہے۔ تو اگر آپ کے کان کی میل خشک ہے تو یقیناًآپ کا پسینہ قدرتی طور پر ہی بو سے پاک ہے اور اس صورت میں آپ کو باڈی سپرے کی ضرورت نہیں ہے۔یونیورسٹی آف برسٹل کے سائنسدان ای ان ڈے نے جریدے انویسٹی گیٹو ڈرماٹالوجی میں شائع ہونے والی اپنی تحقیق کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے دلچسپ انکشاف کیا کہ مغربی ممالک کے تقریبا 100فیصد افراد میں بدبو پیدا کرنے والا جین موجود ہوتا ہے۔ مشرقی ایشیاکے لوگوں میں اس جین کی شرح خاصی کم ہے اور کوریا ایسا ملک ہے کہ جہاں تقریبا 100فیصد آبادی ہی اس جین، اور اس کے نتیجے میں پسینے کی بدبو سے پاک ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بدبو سے پاک پسینے والے لوگوں میں سے بھی تقریبا 75 فیصد بلا وجہ باڈی سپرے کا استعمال جاری رکھتے ہیں، جو فائدہ مند نہیں بلکہ جلد کے لئے نقصان کا باعث بھی بن سکتا ہے۔