جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

عالمی سطح پر ویکسین سے رکنے والے امراض میں اضافہ جاری

datetime 24  اپریل‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی )اقوامِ متحدہ اور گیوی ویکسین الائنس نے خبردار کیاہے کہ غلط معلومات اور بین الاقوامی امداد میں کٹوتیوں کے باعث ویکسین سے روکے جانے والے امراض مثلا خسرہ، گردن توڑ بخار اور زرد بخار کے پھیلا میں عالمی سطح پر اضافہ ہو رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی ادار صحت (ڈبلیو ایچ او)کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے ایک بیان میں کہاکہ “ویکسین سے گذشتہ پانچ عشروں میں 150 ملین سے زیادہ جانیں بچائی گئی ہیں۔ عالمی صحت کے لیے مالی امداد میں کٹوتیوں کے باعث مشکلوں سے حاصل کردہ فوائد کو خطرہ لاحق ہے۔”ٹیڈروس نے مزید کہا، بڑھتے ہوئے وبائی امراض تمام دنیا میں “زندگیوں کو خطرے سے دوچار کر رہے ہیں اور ممالک کو امراض کے علاج کے لیے بڑھتے ہوئے اخراجات درپیش ہیں۔

“مثلا خسرہ “خاص طور پر خطرناک حد تک دوبارہ” آ رہا ہے جس کے کیسز 2021 سے ہر سال بڑھ رہے ہیں اور 2023 میں ایک اندازے کے مطابق 10.3 ملین تک پہنچ گئے ہیں جو 2022 کی نسبت 20 فیصد کا اضافہ ہے۔تنظیموں کا خیال ہے کہ یہ رجحان 2024 اور 2025 تک جاری رہنے کا امکان ہے۔بیان کے مطابق گذشتہ 12 مہینوں میں 138 ممالک میں خسرہ کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 61 کو بڑے یا شدید اثرات کے حامل وبائی امراض کا سامنا ہے۔ یہ 2019 کے بعد سے 12 ماہ کے کسی بھی عرصے میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔مشترکہ بیان پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، اقوام متحدہ فنڈ برائے اطفال (یونیسیف) اور گاوی نے دستخط کیے ،اس میں کہا گیا کہ 2024 میں افریقہ میں گردن توڑ بخار اور زرد بخار کے کیسز میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔یہ اضافہ بڑھتی ہوئی غلط معلومات، آبادی میں اضافے اور انسانی بحرانوں کے باعث ہو رہا ہے۔دریں اثنا فنڈز میں کمی سے پیش رفت رک گئی ہے اور لاکھوں بچوں اور بالغوں کو خطرہ لاحق ہے، یہ بات گروپوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکی انسانی امداد میں زبردست کمی کا واضح طور پر ذکر کیے بغیر کہا۔یونیسیف کی سربراہ کیتھرین رسل نے مزید کہا، “نازک اور تنازعات سے متثرہ ممالک میں 15 ملین سے زیادہ کمزور بچوں کو خسرہ کے حفاظتی قطرے پلانے کی ہماری صلاحیت عالمی مالیاتی بحران کی وجہ سے سختی سے محدود ہو گئی ہے۔

“حالانکہ ممالک کووڈ-19 وبائی امراض کے بعد اپنے حفاظتی ٹیکوں کا باقی ماندہ کام پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، پھر بھی ایسے بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو معمول کی ویکسینیشن سے محروم ہیں۔ایک اندازے کے مطابق 2023 میں 14.5 ملین بچے اپنی ویکسین کی معمول کی تمام خوراکوں سے محروم رہے۔ یہ تعداد 2022 میں 13.9 ملین تھی۔اس تناظر میں 25 جون کے عہد ساز اجلاس سے پہلے گاوی کم از کم نو بلین ڈالر کی فنڈنگ کا مطالبہ کر رہا ہے جس کا مقصد “500 ملین بچوں کی حفاظت کرنا اور 2026-2030 تک کم از کم 80 لاکھ جانیں بچانا” ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…