جوڑوں کے درد میں فوری کمی لانے والے 16 حیرت انگیز طریقے

30  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ہمارے ہاں اکثر لوگ جوڑوں کے درد میں مبتلا رہتے ہیں، اکثر لوگوں کی عمر جب چالیس برس سے اوپر ہوتی ہے تو انہیں جوڑوں کے درد کی تکلیف شروع ہو جاتی ہے، جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے ہڈیاں بھی کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور یہ کمزوری جوڑوں کے درد کا باعث بنتی ہے، اس مرض سے آپ بچ سکتے ہیں، چند ایسی غذائیں ہیں جو ہر گھر میں استعمال کی جاتی ہیں،

ان کے استعمال سے آپ جوڑوں کے درد سے نجات حاصل کر سکتے ہیں اور یہ انتہائی سادہ اور آسان طریقے ہیں جس سے آپ جوڑوں کے درد سے فوری آرام محسوس کریں گے۔ اس مرض کے علاج کے 16 حیرت انگیز طریقے ہیں جو درج ذیل ہیں۔
ادرک سے بنی چائے سے پینا
طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ ادرک کے اندر ایسی خاصیت ہوتی ہے جو جوڑوں کے درد کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات کا اثر بڑھا دیتی ہے مگر ادویات کے بغیر بھی یہ کافی مفید ثابت ہوتی ہے، اس کے لیے ادرک کو پیس کر سفوف کی شکل میں استعمال کریں یا اس کے باریک ٹکڑے کرکے اسے چائے کے لیے اُبالے جانے والے پانی میں 15 منٹ تک ڈبو کر رکھیں، اس کا مستقل استعمال جوڑوں کے درد میں کمی لانے کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگا۔
جوڑوں کی سوجن کی روک تھام کرنے والی غذاؤں کا استعمال
اگر جوڑوں کے درد کا شکار ہیں تو فاسٹ، جنک اور تلی ہوئی غذاؤں کو چھوڑ دیں۔ جوڑوں کے مرض کے شکار مریضوں پر کی جانے والی ایک سوئیڈش تحقیق کے مطابق جن لوگون نے مچھلی،

تازہ پھلوں اور سبزیوں، گندم یا دیگر اجناس، زیتون کے تیل، نٹس، ادرک لہسن وغیرہ پر مشتمل خوراک کو اپنی عادت بنایا، انہیں جوڑوں کی سوجن کا کم سامنا کرنا پڑا اور ان کی جسمانی صحت میں کافی حد تک بہتری آئی۔
خوشبو دار مصالحوں کو سونگھنا
ایک کورین تحقیق کے مطابق جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کی تکلیف میں اس وقت کمی آئی جب انہیں مختلف اقسام کے مصالحوں کی خوشبو سونگھائی گئی، ان میں کالی مرچ، گرم مصالحہ اور دیگر شامل تھے۔

برتنوں کو دھونا
اگر کسی کے ہاتھوں کے جوڑوں میں درد اور تکلیف ہے تو آپ برطن دھوئیں، بظاہرہ باورچی خانے میں کیے جانے والا یہ عام سا کام درحقیقت اس تکلیف میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے۔ سب سے پہلے تو اپنے ہاتھ گرم پانی میں کچھ دیر کے لیے ڈبو دیں تاکہ پٹھوں اور جوڑوں کو سکون ملے اور ان کی اکڑن کم ہو، اس کے بعد برتن دھوئیں۔

جوڑوں کو گرم ٹھنڈے کا ٹریٹمنٹ دینا
آپ کو اس کے لیے دو پلاسٹک کے ڈبوں کی ضرورت ہوگی، ایک میں ٹھنڈا پانی اور کچھ آئس کیوبس بھردیں جبکہ دوسرے میں ایسا گرم پانی ہو جس کا درجہ حرارت آپ چھونے پر برداشت کر سکیں۔ پہلے اپنے تکلیف دہ جوڑوں ٹھنڈے پانی والے ڈبے میں ایک منٹ کے لیے ڈبو دیں اور اس کے بعد 30 سیکنڈ تک گرم پانی والے ڈبے میں متاثرہ جگہ کو ڈبو دیں۔ اسی طرح ڈبوں کو پندرہ منٹ تک بدلتے رہیں،

مگر ہر ڈبے میں تیس سیکنڈ تک ہی متاثرہ جگہ کو ڈبوئیں تاہم آخر میں اس کا اختتام ایک منٹ تک ٹھنڈے پانی والے ڈبے میں تکلیف میں مبتلا جگہ کو ڈبو کر کریں۔
روزانہ سبز چائے کے چار کپ پینا
امریکہ کی ایک یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ چار کپ سبز چائے کے استعمال سے جسم میں ایسے کیمیکلز کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو جوڑوں کے درد میں مبتلا ہونے کا امکان کم کر دیتے ہیں۔

ایک اور تحقیق کے مطابق سبز چائے میں موجود پولی فینول نامی اینٹی آکسائیڈنٹس سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے پٹھوں میں آنے والی توڑ پھوڑ اور درد میں نمایاں کمی آتی ہے۔
ہلدی بھی بہترین
ہلدی اپنے اندر درد کش خوبیاں رکھتی ہے، متعدد طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہلدی کا استعمال جوڑوں کے مریضوں کی تکلیف اور سوجن میں کمی لاتا ہے۔

ایک تحقیق میں گھٹنوں کے جوڑوں کے درد کے شکار مریضوں کو روزانہ 2 گرام یا ایک چائے کا چمچ ہلدی استعمال کرائی گئی جس کے نتیجے میں ان کی تکلیف میں کمی آئی اور جسمانی سرگرمیوں میں اتنا اضافہ ہوا جو اس مرض کے لیے ادویات کے استعمال پر ہوتا ہے۔ ہلدی کا آدھا چائے کا چمچ چاول یا سبزیوں پر روزانہ چھڑک دیں یا ایسے ہی پانی کے ساتھ نگل لیں۔
وٹامن سی کی مناسب مقدار کو جسم کا حصہ بنائیں
وٹامن سی نہ صرف کولیگن نامی جز کی مقدار بڑھاتا ہے جو جوڑوں کا ایک اہم عنصر ہے بلکہ یہ جسم کے اندر موجود ایسے نقصان دہ اجزاء کا بھی صفایا کرتا ہے جو جوڑوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں،

ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ وٹامن سی کی زیادہ مقدار کا استعمال کرتے ہیں ان میں جوڑوں کے درد میں شدت آنے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔ دن بھر وٹامن سی سے بھرپور اشیاء کا استعمال کریں کیونکہ ہمارا جسم اس وٹامن کا ذخیرہ نہیں کرتا بلکہ بذریعہ دوران خون مطلوبہ مقامات پر پہنچا کر کچھ دیر بعد خارج کر دیتا ہے تو صبح اس کی زیادہ مقدار کا استعمال اتنا بھی بہتر نہیں جتنا آپ خیال کرتے ہیں، ویسے بھی وٹامن سی سے بھرپور پھل اور سبزیوں کا استعمال کسے ناپسند ہو سکتا ہے۔

خوراک میں لونگ کا استعمال کریں
لونگ میں سوجن پر قابو پانے والے کیمیکل یوجینول موجود ہوتے ہیں جو کہ اس جسمانی عمل پر اثرانداز ہوتا ہے جو جوڑوں کے درد کو بڑھاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق لونگ کا استعمال ایسے پروٹین کو جسم میں خارج ہونے سے روکتا ہے جو سوجن کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ لونگوں میں اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو کمزور ہونے کا عمل سست کر دیتے ہیں۔ اس کا آدھے سے ایک چائے کا چمچ روزانہ استعمال جوڑوں کے درد میں کمی کے لیے بہترین ہے۔

اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا استعمال
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز تکلیف دہ جوڑوں کو راحت پہنچانے کے لیے بہترین ہوتے ہیں اور ٹھنڈے پانیوں کی مچھلیوں میں اس کیمیکل کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے تاہم اس کیمیکل کے سپلیمنٹ بھی دستیاب ہیں جو ڈاکٹروں کے مشورے سے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کھانا کینولا آئل میں بنانے کو ترجیح دیں کیونکہ اس میں بھی اومیگا تھری فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں۔

ادرک کا مرہم بنانا
پسی ہوئی ادرک کو اس جوڑ پر لگائیں جس پر تکلیف ہو رہی ہو تو اس سے جسم میں ایک دماغی جز کی کمی ہوتی ہے جو درد کی لہر آپ کے مرکزی اعصابی نظام تک پہنچاتی ہے۔ ادرک کے مرہم کو بنانے کے لیے تازہ ادرک کے تین انچ کے ٹکڑے کو پیس لیں جس میں کچھ مقدار میں زیتون کا تیل شامل کرکے اسے پیسٹ کی شکل دے دیں اور پھر تکلیف دہ جوڑ پر لگائیں۔ اس کے بعد اس جگہ کو کسی پٹی سے دس سے پندرہ منٹ تک ڈھکا رہنے دیں۔

ننگے پاؤں چہل قدمی کرنا
کسی گھاس والے مقام پر ننگے پاؤں چہل قدمی میں گھٹنوں کے درد میں بارہ فیصد تک کمی ہوتی ہے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق کھلی فضاء میں کچھ دیر تک ننگے پاؤں گھومنا تکلیف میں کمی کا باعث بنتا ہے مگر اپنی ایڑیوں کو اوپر اٹھا کر یا پنجوں کے بل چلنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اس سے جوڑوں پر دباؤ مزید بڑھ جاتا ہے۔

مصالحے دار غذا کا استعمال
لال مرچ، ادرک اور ہلدی میں سوجن میں کمی لانے والے اجزاء موجود ہوتے ہیں اور وہ ایسے دماغی سگنلز کو بھی بلاک کرتے ہیں جو درد کی لہریں ٹرانسمٹ کرتے ہیں تو مناسب حد تک مرچ مصالحے والی غذائیں بھی اس تکلیف کے لیے بہترین ہیں یا مرچوں سے کوئی چٹنی یا ساس تیار کرلیں جو آپ کی میز پر ہر وقت موجود رہے۔

کیلشیم کا زیادہ استعمال
بہت کم مقدار میں کیلشیم کا استعمال ہڈیوں کے بھربھرے پن یا کمزوری کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے، جس کی وجہ سے جوڑوں کے درد کی جانب سفر بھی تیز ہوجاتا ہے۔ پچاس سال کی عمر کے بعد تمام خواتین کو روزانہ 1200 ملی گرام کیلشیم کا استعمال یقینی بنانا چاہئے، دودھ یا اس سے بنی مصنوعات کیلشیم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں مگر دودھ سے بنی غذائیں بھی اس کا انتہائی بہترین ذریعہ ہیں۔ گوبھی اور سبز پتوں والی سبزیوں میں بھی کیلشیم پایا جاتا ہے جو مقدار کے لحاظ سے دودھ سے کم ہوتا ہے مگر یہ جسم میں زیادہ آسانی سے جذب ہوجاتا ہے۔

کچھ دیر سورج کی روشنی میں رہنا
متعدد افراد میں جوڑوں کا درد وٹامن ڈی کی کمی کا نتیجہ بھی ہوتا ہے، طبی رپورٹس کے مطابق جسم میں وٹامن ڈی کی سطح معمول پر رکھنا ہڈیوں کو نقصان سے بچاتا ہے جس کے نتیجے میں جوڑوں کا مرض آپ کو شکار نہیں کر سکتا۔ اپنے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح کو بڑھانے کے لیے روزانہ 10 سے 15 منٹ سورج کی روشنی میں رہنا انتہائی سود مند ہے، اس کے علاوہ دودھ یا اس سے بنی دیگر مصنوعات بھی وٹامن ڈی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔

مچھلی کے تیل سے بنے کیپسول
برطانوی تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل سے بنے کیپسول بھی جوڑوں میں ہونے والی تکلیف کا باعث بننے والے عمل کو سست کر دیتے ہیں جس سے شدت میں کمی آتی ہے۔ مچھلی کے عام تیل سے بنے کیپسول کا استعمال بھی اس حوالے سے سود مند ہوسکتا ہے جو درد کا باعث بننے والے انزائمز کی مقدار کو کم کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…