اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

برطانیہ میں ہومیوپیتھی پر پابندی پر غور

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) برطانوی وزرا اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ ہومیوپیتھی کو علاج کے ان طریقوں کی فہرست میں ڈال دیا جائے جن پر پابندی ہے۔
ہومیوپیتھی متازع طریقہ علاج ہے اور یہ ’علاج بالمثل‘ کے اصول پر قائم ہے، تاہم اس کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اس میں مریضوں کو بےکار میٹھی گولیاں دی جاتی ہیں۔
’ہومیوپیتھی پر انحصار درست نہیں ہے‘
تاہم فیکلٹی آف ہومیوپیتھی کے مطابق اس طریقہ علاج کے ’گہرے اثرات‘ مرتب ہوتے ہیں اور مریض اسے پسند بھی کرتے ہیں۔
ان غیر تصدیق شدہ ٹوٹکوں پر خرچ کی جانے والی رقم کہیں زیادہ بہتر طریق? علاج پر خرچ جا سکتی ہے جو مریضوں کو حقیقی فائدہ پہنچاتے ہیں۔
سائمن سنگھ، بانی گ±ڈ تھنکنگ سوسائٹی
توقع ہے کہ سنہ 2016 میں اس سلسلے میں مشاورت کی جائے گی۔
برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروس کے ہومیوپیتھی سے متعلق بل تقریباً 40 لاکھ پاو¿نڈ مالیت کے ہیں، ان میں ہومیوپیتھی کے ہسپتالوں کے اخراجات اور جرنل پریکٹشنروں (جی پی) کے نسخے شامل ہیں۔
ہومیوپیتھی کی بنیاد دو تصورات پر ہے، ایک یہ کہ زہر زہر کو کاٹتا ہے، اور دوسرا یہ کہ بیماری پیدا کرنے والے مادے کو پتلا کر دیا جائے تو اس کی تاثیر بڑھ جاتی ہے۔
مثال کے طور پر اگر کوئی سنکھیا کھانے سے بیمار ہو گیا ہے تو اسے سنکھیا ہی کم مقدار میں دیا جائے تو وہ ٹھیک ہو جائے گا۔عام ہومیوپیتھک طریقہ علاج سانس کی بیماری دمہ، کان کے انفکیکشن، تیز بخار، ڈپریشن، دباو¿، گھبراہٹ، الرجی اور جوڑوں کی سوزش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
تاہم خود این ایچ ایس کا کہنا ہے کہ ’اس بات کے کوئی معیاری شواہد نہیں ہیں کہ ہومیوپیتھی کسی بھی بیماری کے لیے موثر ہے۔‘برطانوی تنظیم گڈ تھنکنگ سوسائٹی خاصے عرصے سے مہم چلا رہی ہے کہ این ایچ ایس ہومیوپیتھی ادویات کو شیڈیول 1 میں ڈال دے۔ یہ وہ فہرست ہے جس کے اندر موجود ادویات کو ڈاکٹر تجویز نہیں کر سکتے۔اگر دواو¿ں کے سستے متبادل موجود ہیں یا پھر دوا پ±راثر نہیں تو اسے اس فہرست میں ڈالا جا سکتا ہے۔گ±ڈ تھنکنگ سوسائٹی کی جانب سے اس کیس کو عدالت میں لےکر جانے کی دھمکی کے بعد شعبہ صحت کے قانونی مشیروں نے ای میل کی شکل میں جواب دیا ہے کہ وزرا نے ’اس سلسلے میں مشاورت کا فیصلہ کر لیا ہے۔‘



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…