ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

چین میں کتوں کی کھال سے بنی مصنوعات میں اضافہ

datetime 22  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ۔۔۔۔۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کتوں کی کھال غیر معیاری ضرور ہیں مگر کم قیمت کے باعث صنعتکاروں کو ان میں زیادہ منافع دکھائی دے رہا ہے۔ اس صورتحال کے باعث مقامی منڈیوں میں کتوں کی خرید وفروخت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسری جانب مقامی اور غیر ملکی تنظیمیں انسان دوست سمجھے جانے والے جانور کے ساتھ ہونے والے سلوک پر ناخوش ہیں۔ ان تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ اب چین کی دوسری بڑی صنعت میں کتوں کی کھال سے دستانے، جوتے، ٹوپیاں اور تھیلیوں سمیت دیگر مصنوعات تیار کی جا رہی ہیں۔ جانوروں کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم (پی ای ٹی اے) کے مطابق چین میں کتوں کی کھال سے بنائی جانے والی مصنوعات بیرون ملک بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ پی ای ٹی اے کا کہنا ہے کہ چین کی مصنوعات استعمال کرنے والے صارفین پہلے دیکھ لیں جو وہ پہن رہے ہیں وہ کس چیز کی کھال سے بنا ہوا ہے۔ تنظیم کی جانب سے ایک تحقیقات کار کو نومبر 2014ء میں چین بھیجا گیا تھا جہاں اس نے ایک پلانٹ کا دورہ بھی کیا جہاں کی خاتون نگراں نے اس کو بتایا کہ 30 ہزار سے زائد کتوں کی لاشوں کو اس وقت گودام میں موجود ہیں۔ ان تحقیقات سے یہ بھی اندازہ لگایا گیا کہ ایک وقت میں ایک پلانٹ میں اس قدر بڑی مقدار میں کھالیں موجود ہیں تو پورے چین میں یہ صورتحال مزید خراب ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…