ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

لاہور ہائیکورٹ کی حکومت کو انوکھی تجویز، نواز شریف پریشن، ایسا بھی کیا کہا؟ پڑھنے کیلئے کلک کریں

datetime 10  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ چار ماہ کے دوران امن و امان کے قیام میں ناکامی پر وفاقی کو حکومت چھوڑنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ سے کام نہیں ہو رہا تو دوسروں کو موقع دیں۔

جسٹس خالد محمود خان کی زیر سربراہی جسٹس شاہد حمید ڈار اور جسٹس محمد انوارالحق پر مشتمل فل بین نے اپوزیشن جماعتوں خصوصاً پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے ایک عرصے سے جاری احتجاج کے حوالے سے دائر متعدد درخواستوں کی سماعت کی۔

درخواست گزاروں نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاہر القادری کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں 40 سے زائد مقدمات درج ہیں اور انہوں نے ابھی تک اپنی ضمانت نہیں کرائی ہے۔

ایک اور درخواست گزار نے عمران خان اور طاہر القادری کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں رہنماؤں کے اقدامات غداری کے ضمرے میں آتے ہیں۔

لاہور ہائی کوٹ میں دائر ایک اور درخواست میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ حکومت کو حکم دے کہ وہ 15 دسمبر کو تحریک انصاف کی جانب سے اعلان کردہ شٹر ڈاؤن ہڑتال کے موقع پر شہریوں اور لاہور کے تاجروں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے۔

سماعت کے موقع پر عدالت نے کہا کہ احتجاج اور دھرنوں کا بغور جائزہ لیا جائے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت اس معاملے میں کمزور اور بے بس ہے۔

جسٹس شاہد ڈار نے بحرانی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جاگنے کا وقت ہے، گزشتہ چند ماہ کےدوران امن کہاں گیا؟۔

عدالت کی جانب سے حکومت عملداری اور موجودگی نہ ہونے کے حوالے سے کیے گئے سوال پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر احمد بھٹہ نے کہا کہ حکومت طاقت کا مظاہرہ کرنا نہیں چاہ رہی تھی۔

عدالت نے کہا کہ اگر حکومت نے احتجاج کے حوالے سے سنجیدگی نہ دکھائی تو شہروں میں زندگی مفلوج ہو جائے گی۔

جسٹس خالد خان نے سقوط ڈھاکا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قوم کو اندھیروں میں نہ دھکیلے، ماضی میں اسی طرح کی غطیوں کے نتیجے میں ہمیں آدھے ملک سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر کی اس دلیل سے اتفاق کیا کہ ملک انتہائی بدترین دور سے گزر رہا ہے اور اس طرح کے حالات ملک کو انارکی کی طرف لے جائیں گے۔

عدالت نے احتجاجی رہنماؤں کی گرفتاری اور غداری کا مقدمہ درج کرنے کے حوالے سے دائر درخواستوں پر وفاقی حکومت کی جانب سے جواب داخل نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا اور حکومت کا اگلے ہفتے تک جواب داخل کرنے کا آخری موقع دیا۔

اس موقع پر عدالت نے وفاقی اور پنجاب حکومت کو تحریک انصاف کے لاہور میں 15 دسمبر کو ہونے والے احتجاج کے موقع پر امن و امان کے قیام کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…