جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت میں موتیا کا علاج کرانے کیلئے کیمپ جانیوالے آ نکھیں ہی گنوا بیٹھے

datetime 6  دسمبر‬‮  2014 |

امرتسر۔۔۔۔اس ایک اعلان نے جوگندر سنگھ کے دل میں امید کی کرن پیدا کی تھی یہ امید کہ موتیا کی بیماری کی وجہ سے دھندلی ہو جانے والی ان کی آنکھ دوبارہ روشن ہو جائے گی لیکن جوگندر سنگھ کی دنیا اب بالکل سیاہ ہے۔ان کی جس آنکھ کا آپریشن ہوا تھا اس سے کچھ دکھائی نہیں دے رہا جبکہ دوسری آنکھ کی بینائی تو 20 سال پہلے ایک حادثے میں جا چکی تھی۔اب اپنی بینور آنکھوں سے کبھی میری اور کبھی دوسری طرف دیکھتے اور پھر آواز سے مخاطب کی سمت کا اندازہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’گاؤں اور قریبی علاقے میں منادی ہوئی تھی کہ جن لوگوں کو آنکھ ٹھیک کروانی ہے، کیمپ لگ رہا ہے وہاں جائیں۔‘
وہ کہتے ہیں، ’کیونکہ یہ مفت تھا تو بہت سارے لوگ اس کے لیے تیار ہو گئے لیکن کسی نے نہیں سوچا تھا کہ ان کی بینائی چلی جائے گی۔‘جو 19 افراد فی الحال امرتسر کے میڈیکل کالج میں بینائی چلے جانے کی شکایت لے کر آئے ہیں ان تمام کا تعلق غریب طبقے سے ہے۔جوگندر سنگھ کا گزارا ان بکریوں سے ہوتا ہے جس کی دیکھ بھال وہ اور ان کی بیوی مل کر کرتے ہیں۔بھارتی پنجاب کے محکم? صحت کے سیکرٹری ون? مہاجن کے مطابق مجموعی طور 20 ایسے مریض ہیں جو موت?ا کے آپریشن کے بعد آنکھوں کے انفیکشن کا شکار ہوئے ہیں اور اس بات کا خدشہ ہے کہ ان کے آنکھوں کی روشنی مکمل طور پر چلی جائے گی۔
جن لوگوں نے آنکھ بنائی وہ یہ کام ڈھنگ سے کر ہی نہیں سکے۔ایسا لگا جیسے پتلیاں نکال لی ہوں۔
ونیمہاجن نے کہا کہ ان 20 لوگوں کا آپریشن ان 110 دوسرے لوگوں کے ساتھ ہوا جس کا انتظام متھرا کے ایک خیراتی ادارے نے کیا تھا۔اس ادارے سے وابستہ لوگوں نے جوگندر سنگھ اور دوسرے لوگوں سے فارم بھروائے اور پھر انہیں گاڑیوں میں بٹھا ?ر کیمپ میں لے جایا گیا جہاں ان کے ٹھہرنے کا انتظام تھا۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آپریشن گرو نانک ملٹی سپیشےئلیٹ ہسپتال میں کیا گیا ہے۔جوگندر سنگھ کہتے ہیں کہ آپریشن کے بعد ان سے کہا گیا کہ کوئی انھیں پھر سے لینے آئے گا لیکن کوئی نہیں آیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے آنکھ بنائی وہ یہ کام ڈھنگ سے کر ہی نہیں سکے۔وہ کہتے ہیں،’ایسا لگا جیسے پتلیاں نکال لی ہوں۔‘
جوگندر کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ان کی آنکھیں آپریشن اور اس کے بعد دوائی ڈالنے کے نتیجے میں آہستہ آہستہ سفید ہونے لگی تھی اور بعد میں اس میں سے مسلسل پانی بہنے لگا۔
ہم سے بات کرتے ہوئے بھی جوگندر سنگھ کی آنکھوں سے پانی نکلتا رہا جسے ان کی بیوی وقفے وقفے سے آنکھوں پر موجود سیاہ شیشوں والی عینک ہٹا کر صاف کرت? رہیں۔
اب یہ سیاہ چشمہ جوگندر سنگھ کا نیا ساتھی ہے اور ہم سے باتیں کرنے کے دوران کسی وقت ان کی ناک پر چڑھ بیٹھا تھا۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…