استنبول۔۔۔۔۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی ایک یونیورسٹی کے سابقہ پروفیسر رینان پیک اونلو کو مغربی شہر ازمیر کی جیل میں قید کاٹنے کے لئے منتقل کیا گیا ہے۔ وہ ترکی میں حجاب اوڑھنے والی کسی بھی طالبہ کو تعلیم سے روکنے کے الزام میں یہ قید کاٹنے والے پہلے شخص ہیں۔ پروفیسر پیک اونلو کے خلاف اسی قسم کے الزامات کے تحت قائم دو اور مقدمے بھی چلائے جا رہے ہیں۔ اگر وہ قصوروار گردانے گئے تو انھیں بارہ سال تک جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔ پروفیسر پیک اونلو نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے تو کسی طالب علم یا طالبہ کو جامعہ میں داخلے یا جماعت میں حاضری سے نہیں روکا تھا بلکہ وہ صرف ترک قانون کے مطابق جامعہ کے حکام کے ایسا کوئی معاملہ رپورٹ کیا کرتے تھے۔ انھوں نے کہ انھوں نے اپنا فرض نبھایا تھا اور جو کچھ بیان کیا ہے، یہی کچھ کیا تھا۔ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کو یورپی عدالت برائے انسانی حقوق میں بھی لے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ترکی کے اعلیٰ تعلیمی بورڈ نے 2010ء میں جامعات کے میں مسلم طالبات پر حجاب اوڑھنے پر عائد پابندی ختم کر دی تھی۔ ۔