اتوار‬‮ ، 15 جون‬‮ 2025 

تمام زندگی خوف کے سائے میں،ایسا بھی ہوتا ہے یقین نہیں آیا تو کلک کریں

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوہا۔۔۔۔قطر پر سنہ 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کے حصول میں بدعنوانی کے الزامات عائد کرنے والی خاتون فیدرہ الماجد کا کہنا ہے کہ ان کی بقیہ زندگی خوف کے سائے میں گزرے گی۔
فٹبال کی نگران عالمی تنظیم فیفا کے غیرجانبدار تفتیش کار نے دو سالہ تحقیقات کے بعد حال ہی میں اپنی رپورٹ میں قطر کو ان الزامات سے بری کر دیا ہے۔فیدرہ الماجد نے ان تحقیقات کے دوران اپنے الزامات کو دوہرایا تھا اور پھر 2011 میں یہ الزامات واپس لے لیے تھے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان الزامات کی وجہ سے انھیں ’خوف اور دھمکیوں کے نئے دور‘ کا سامنا کرنا پڑا۔
قطری حکام نے ان الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ ’ان افراد کے اعمال پر لگنے والے الزامات تحقیقات اور جائزے کے بعد مسترد کر دیے گئے۔‘فیدرہ نے کہا تھا کہ قطری حکام نے فیفا کے تین ارکان کو ووٹ لینے کے لیے رشوت دی تاہم بعد میں انھوں نے بیانِ حلفی میں ان الزامات کو جھوٹ قرار دیا تھا۔اب فیدرہ کا کہنا ہے کہ ان پر اپنا بیان تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ ’جب قطری حکام نے مجھ سے رابطہ کیا تو میں اکیلی تھی۔ میرا کوئی وکیل نہیں تھا۔ میں اکیلے دو بچے پالتی ہوں جن میں سے ایک معذور ہے۔‘ان کے مطابق ستمبر 2011 میں امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے حکام نے بھی ان سے رابطہ کیا تھا۔’انھوں نے مجھ سے قطر کی بولی کے طریق کار کے علاوہ ان دھمکیوں کے بارے میں بھی پوچھا جو مجھے قطریوں نے دی تھیں۔‘فیدرہ الماجد کے مطابق وہ فیفا میں ’چیزیں مخفی رکھنے کے چلن‘ سے نالاں تھیں اور انھوں نے تمام معلومات گارسیا کو دیں جب وہ 2018 اور 2022 کے ورلڈ کپ مقابلوں کی بولی کے معاملات میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کر رہے تھے۔تاہم رواں برس 13 نومبر کو اس 430 صفحات پر مشتمل رپورٹ کے خلاصے میں جج ہانس جوئچم ایکرٹ نے کہا ہے کہ فیدرہ کے ثبوتوں میں تسلسل نہیں تھا جس سے ان کی ساکھ متاثر ہوئی۔ان کے مطابق فیدرہ کے برعکس قطری حکام نے ان تحقیقات کے دوران ’مکمل اور اہم‘ مدد کی۔خیال رہے کہ 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی قطر کو دینے کا فیصلہ 2010 میں ہوا تھا اور اس عمل کے دوران اس نے آسٹریلیا، امریکہ ، جنوبی کوریا اور جاپان کو شکست دی تھی۔قطر کے انتخاب کو حیرانی کی نظر سے دیکھا گیا تھا اور بعدازاں اس سارے معاملے میں بدعنوانی کے الزامات سامنے آئے تھے۔



کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…