جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

تمام زندگی خوف کے سائے میں،ایسا بھی ہوتا ہے یقین نہیں آیا تو کلک کریں

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2014 |

دوہا۔۔۔۔قطر پر سنہ 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کے حصول میں بدعنوانی کے الزامات عائد کرنے والی خاتون فیدرہ الماجد کا کہنا ہے کہ ان کی بقیہ زندگی خوف کے سائے میں گزرے گی۔
فٹبال کی نگران عالمی تنظیم فیفا کے غیرجانبدار تفتیش کار نے دو سالہ تحقیقات کے بعد حال ہی میں اپنی رپورٹ میں قطر کو ان الزامات سے بری کر دیا ہے۔فیدرہ الماجد نے ان تحقیقات کے دوران اپنے الزامات کو دوہرایا تھا اور پھر 2011 میں یہ الزامات واپس لے لیے تھے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان الزامات کی وجہ سے انھیں ’خوف اور دھمکیوں کے نئے دور‘ کا سامنا کرنا پڑا۔
قطری حکام نے ان الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ ’ان افراد کے اعمال پر لگنے والے الزامات تحقیقات اور جائزے کے بعد مسترد کر دیے گئے۔‘فیدرہ نے کہا تھا کہ قطری حکام نے فیفا کے تین ارکان کو ووٹ لینے کے لیے رشوت دی تاہم بعد میں انھوں نے بیانِ حلفی میں ان الزامات کو جھوٹ قرار دیا تھا۔اب فیدرہ کا کہنا ہے کہ ان پر اپنا بیان تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ ’جب قطری حکام نے مجھ سے رابطہ کیا تو میں اکیلی تھی۔ میرا کوئی وکیل نہیں تھا۔ میں اکیلے دو بچے پالتی ہوں جن میں سے ایک معذور ہے۔‘ان کے مطابق ستمبر 2011 میں امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے حکام نے بھی ان سے رابطہ کیا تھا۔’انھوں نے مجھ سے قطر کی بولی کے طریق کار کے علاوہ ان دھمکیوں کے بارے میں بھی پوچھا جو مجھے قطریوں نے دی تھیں۔‘فیدرہ الماجد کے مطابق وہ فیفا میں ’چیزیں مخفی رکھنے کے چلن‘ سے نالاں تھیں اور انھوں نے تمام معلومات گارسیا کو دیں جب وہ 2018 اور 2022 کے ورلڈ کپ مقابلوں کی بولی کے معاملات میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کر رہے تھے۔تاہم رواں برس 13 نومبر کو اس 430 صفحات پر مشتمل رپورٹ کے خلاصے میں جج ہانس جوئچم ایکرٹ نے کہا ہے کہ فیدرہ کے ثبوتوں میں تسلسل نہیں تھا جس سے ان کی ساکھ متاثر ہوئی۔ان کے مطابق فیدرہ کے برعکس قطری حکام نے ان تحقیقات کے دوران ’مکمل اور اہم‘ مدد کی۔خیال رہے کہ 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی قطر کو دینے کا فیصلہ 2010 میں ہوا تھا اور اس عمل کے دوران اس نے آسٹریلیا، امریکہ ، جنوبی کوریا اور جاپان کو شکست دی تھی۔قطر کے انتخاب کو حیرانی کی نظر سے دیکھا گیا تھا اور بعدازاں اس سارے معاملے میں بدعنوانی کے الزامات سامنے آئے تھے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…