اسلام آباد (این این آئی)وفاقی دارالحکومت میں یونیورسٹی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن نے طالبہ کی درخواست پردرج کر لیا ۔ مقدمہ کے مطابق ملزم میرے گاؤں اور میرا کلاس فیلو بھی ہے جس سے کینٹین میں ملاقات رہتی، ایک روز میں اور ملزم کینٹین پر بیٹھے تھے کہ اس کا قریبی عزیز بھی آگیا ، ملزم نے کہا کہ کہیں جا کر جوس پیتے ہیں اور کچھ کھاتے ہیں۔
مقدمہ کے مطابق ہم تینوں پارکنگ میں آئے تو سفید رنگ کی مہران میں دیگر دو ملزمان بھی موجود تھے، مجھے گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھا کر باقی تینوں پیچھے بیٹھ گئے، گاڑی چلتے ہی ایک ملزم نے بیگ سے جوس نکالے اور ہم سب کو دئیے،جوس پیتے ہی میں اپنے ہوش وہواس کھو بیٹھی، جب ہوش آیا تو میں ایک خالی گھر میں تھی اور جسم پر کپڑے موجود نہیں تھے۔مقدمہ کے مطابق مرکزی ملزم نے پانی پلایااورمیری ویڈیو دکھائی اورکہا کہ کسی سے ذکرنا کرنا ورنہ یہ وائرل کر دوں گا۔مقدمہ کے مطابق ویڈیو دکھانے کے بعد باقی تین ملزمان نے بھی میرے ساتھ باری باری جنسی زیادتی کی،ملزمان پانچ ماہ تک مجھے بلیک میل کرتے رہے اور جنسی زیادتی کرتے رہے۔مقدمہ کے مطابق ملزمان مجھے بلیک میل کر کے پیسے اور زیورات لیتے رہے،ملزمان نے مجھے شہر سے باہر جانیکا کہا جس پر میں نے انکار کیا،ملزمان نے میری ویڈیو وائرل کردیں۔