لاہور: پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی شارق جمال کی پراسرا ر موت کے بعد گرفتار ہونے والی خاتون سمیت 2افراد سے تفتیش جاری ہے ،پوسٹمارٹم کے بعدڈی آئی جی کی لاش ورثاءکے حوالے کر دی گئی ۔تفصیلات کے مطابق زیر حراست لڑکی قرۃالعین کا ابتدائی بیان سامنے آ گیاہے ،
جس میں اس کا کہناہے کہ شارق جمال کی طبیعت ممنوعہ ادویات لینے سے صبح خراب ہوئی ،شارق جمال نے پہلے مجھ سے پانی اور پھر کولڈڈرنک مانگی، طبیعت زیادہ خراب ہونے پر میں انہیں نیشنل ہسپتال لے کر گئی ،جہاں ڈاکٹروں نے شارق جمال کی موت کی تصدیق کر دی ۔پولیس نے شارق جمال کے گھر سے کھانے پینے کی اشیاءاور برتنوں کو معائنے کیلئے قبضے میں لے لیاہے ۔