اسلام آباد (نیوز ڈیسک) برطانوی حکومت نے غیر ملکی ملازمین کے لیے انگریزی زبان کی اہلیت کا معیار مزید سخت کر دیا ہے۔ اب ورک ویزا حاصل کرنے کے لیے درخواست دہندگان کو B2 لیول یعنی اے لیول (A-Level) کے مساوی انگریزی مہارت ثابت کرنا ہوگی۔تفصیلات کے مطابق یہ تقاضہ ان افراد پر لاگو ہوگا جو اسکلڈ ورکر، اسکیل اپ یا ہائی پوٹینشل انفرادی (HPI) ویزا کے تحت برطانیہ میں کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔برطانوی ہوم آفس کے مطابق اس فیصلے کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ملک میں آنے والے افراد پیشہ ورانہ ماحول میں بہتر طور پر کام کر سکیں، مقامی ثقافت میں ضم ہو جائیں اور روزمرہ معاملات میں مؤثر انداز سے بات چیت کر سکیں۔
نئی پالیسی کے نتیجے میں توقع ہے کہ درمیانے درجے کے ہنرمند اور ٹیکنیکل شعبوں سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کی آمد میں سالانہ ایک لاکھ تک کی کمی آسکتی ہے۔ماہرین کے مطابق B2 لیول کی انگریزی ایسی مہارت کا معیار ہے جو پیشہ ورانہ سطح پر فرائض انجام دینے کے لیے درکار ہوتا ہے۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ زبان کی شرط میں یہ سختی برطانیہ کی ورک فورس پر منفی اثر ڈال سکتی ہے اور کئی شعبوں میں افرادی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔حکام نے عندیہ دیا ہے کہ مستقبل میں دیگر ویزا کیٹیگریز کے لیے بھی زبان کے تقاضوں میں تبدیلی کی جا سکتی ہے، جس سے امیگریشن نظام میں بڑی پالیسی اصلاحات متوقع ہیں۔
دوسری جانب برطانیہ نے اسٹینڈرڈ ویزٹر ویزا سے متعلق نئی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔ یہ ویزا سیاحت، کاروباری ملاقاتوں، خاندانی دوروں، قلیل مدتی تعلیم یا طبی علاج کے لیے دیا جاتا ہے اور اس کے تحت زیادہ سے زیادہ چھ ماہ برطانیہ میں قیام کی اجازت ملتی ہے۔ویزٹر ویزا کی فیس £127 سے شروع ہو کر £1,059 تک مقرر کی گئی ہے، جبکہ تیز تر کارروائی کے لیے پریارٹی سروس £500 اور سپر پریارٹی سروس £1,000 میں دستیاب ہوگی۔امیگریشن حکام نے تنبیہ کی ہے کہ وزیٹر ویزا کو طویل قیام یا روزگار کے مقصد کے لیے استعمال کرنا ضابطے کی خلاف ورزی تصور ہوگی، اور ایسی درخواستیں مسترد کی جا سکتی ہیں۔