منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

نئے گیس کنکشن پر عائد پابندی ختم کرنے کیلئے بڑااقدام اٹھالیاگیا

datetime 18  اگست‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: وفاقی حکومت اس امر پر متفق دکھائی دیتی ہے کہ نئے گھریلو گیس کنکشنز درآمدی ری-گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) کے نرخوں پر فراہم کیے جائیں۔ اس وقت یہ قیمت تقریباً 3 ہزار 900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے، جو پرانے نرخوں سے تقریباً چار گنا زیادہ بنتی ہے۔

ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے کابینہ کو سمری ارسال کر دی ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ پابندی ختم کر کے پہلے مرحلے میں ایک لاکھ 20 ہزار نئے کنکشن فراہم کیے جائیں۔ ان درخواست دہندگان کو ترجیح دی جائے گی جنہیں پہلے ڈیمانڈ نوٹس مل چکے تھے یا جنہوں نے ایمرجنسی فیس ادا کر رکھی تھی مگر پابندی کے باعث کنکشن نہیں مل سکے۔ اگلے برس یہ تعداد مزید بڑھانے کا ارادہ ہے۔

سرکاری تخمینوں کے مطابق تقریباً ڈھائی لاکھ افراد ایسے ہیں جنہیں یہ حلف نامہ دینا ہوگا کہ وہ فیس میں اضافے یا پرانے دعوؤں کے سلسلے میں عدالت سے رجوع نہیں کریں گے۔ ماضی میں صارفین 25 ہزار روپے ادا کر کے ترجیحی بنیادوں پر کنکشن حاصل کر لیتے تھے جبکہ عام فیس 5 سے ساڑھے 7 ہزار روپے تھی۔ اس کے برعکس نیا ایل این جی کنکشن 15 ہزار روپے میں دیا جاتا رہا ہے۔

فی الحال ملک بھر میں 35 لاکھ سے زائد درخواستیں زیر التوا ہیں۔ گیس کمپنیاں نئے کنکشنز کو بنیادی ڈھانچے پر منافع کمانے کا ذریعہ قرار دیتی ہیں، مگر اس سے نقصانات اور ریکوری کے مسائل بڑھ جاتے ہیں، ساتھ ہی سردیوں میں قلت مزید شدید ہو جاتی ہے۔ اسی لیے سوئی ناردرن گیس کمپنی پہلے ہی سردیوں کے سیزن میں صارفین کو محدود وقت کے لیے گیس فراہم کر رہی ہے۔

مزید یہ کہ یکم جولائی 2025 سے مقررہ چارجز میں 50 فیصد اضافہ کر دیا گیا تاکہ بغیر اضافی گیس فراہم کیے زیادہ ریونیو اکٹھا کیا جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پابندی پہلی بار 2009 میں لگائی گئی تھی، جو بعد ازاں 2015 میں جزوی طور پر ختم ہوئی، مگر 2022 میں قلت کی وجہ سے دوبارہ نافذ کر دی گئی۔ حالیہ دنوں میں وزیراعظم شہباز شریف نے نئے کنکشنز میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

اب نئی کنکشن فیس 40 سے 50 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے، جبکہ صارفین کو آر ایل این جی کے نوٹیفائیڈ نرخوں پر بل ادا کرنا ہوگا۔ اس حساب سے جنرل سیلز ٹیکس سمیت قیمت تقریباً 3 ہزار 900 سے 4 ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک پہنچتی ہے۔

حکومت نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ ایل پی جی کی قیمت تقریباً 5 ہزار 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے، جس کا مطلب ہے کہ پائپ لائن کے ذریعے فراہم کی جانے والی ایل این جی اب بھی 35 تا 40 فیصد سستی ہوگی۔

فاضل گیس کا مسئلہ

ذرائع کے مطابق نیٹ ورک میں موجود اضافی ایل این جی کو کھپانے کے لیے نئے کنکشنز کی اجازت دینے کی تجویز سامنے لائی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اگر طلب بڑھا کر یہ مسئلہ حل نہ کیا گیا تو درآمدی معاہدے اور پائپ لائن نظام خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ اوگرا طویل عرصے تک گھریلو صارفین پر ایل این جی کی لاگت منتقل کرنے کی مخالفت کرتا رہا، لیکن اب اس نے 75 ارب روپے کے ریونیو کلیمز منظور کر لیے ہیں اور مستقبل میں مزید اخراجات صارفین پر ڈالنے کی نشاندہی کی ہے۔

فی الوقت مقامی گیس کے ذخائر کو بند کر کے درآمدی ایل این جی کے لیے جگہ بنائی جا رہی ہے، حالانکہ اس کی قیمت ملکی پروڈیوسرز کے نرخوں سے دوگنی ہے۔ اس پالیسی سے نہ صرف ملکی ذخائر ضائع ہو رہے ہیں بلکہ مقامی کمپنیوں کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے، جو مستقبل کی پیداوار پر بھی اثرانداز ہوگا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ قطر سے طے شدہ طویل مدتی معاہدوں کے تحت ہر ماہ کم از کم تین اضافی کارگو اس وقت غیر ضروری ہو چکے ہیں۔ گزشتہ سردیوں میں بھی پاکستان نے پانچ کارگو مؤخر کیے تھے جو اب مالی سال 2026 میں دوبارہ شیڈول ہوں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…