اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزارت خزانہ نے ملک بھر میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ماہانہ معاشی اپ ڈیٹ اینڈ آوٹ لک میں وزارت خزانہ نے بتایا کہ جون میں مہنگائی ممکنہ طور پر بڑھ کر 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق رواں ماہ مہنگائی 1.5 فیصد سے 2 فیصد کے درمیان رہنے کا تخمینہ ہے۔رپورٹ میں ترسیلات زر، برآمدات اور درآمدات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ان میں اضافہ ہوا ہے۔
آئوٹ لک رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ جولائی تا اپریل ایک ارب 88 کروڑ ڈالرزسرپلس رہا، جبکہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں کمی ہوئی، اسی طرح رواں مالی سال کے دوران اسٹیٹ بینک ذخائر میں اضافہ رہکارڈ کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جولائی تا اپریل ترسیلات زر 30.9 فیصد اضافے سے 31 ارب 21 کروڑ ڈالرز رہیں، جبکہ برآمدات میں 10 ماہ میں 6.8 فیصد کا اضافہ ہوا، تاہم درآمدات 11.8فیصد بڑھ گئیں۔رپورٹ کے مطابق اسی مدت میں برآمدات 27 ارب27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ جولائی 2024 تا اپریل 2025 ردرآمدات48 ارب62 کروڑ ڈالرز ریکارڈ کی گئیں۔
بتایا گیاکہ جولائی تا اپریل کے دورمیان براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 2.8 فیصدکمی سے ایک ارب 78 کروڑ ڈالرز سے زائد رہیں۔یاد رہے کہ ملک میں اپریل 2025 کیدوران مہنگائی کی شرح 0.28 فیصد رہکارڈ کی گئی تھی جبکہ جولائی2024 سیاپریل 2025 کیدوران مہنگائی کی اوسط شرح 4.73فیصد تھی۔20 مئی کو گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد خان نے کہا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی موجودہ شرح 60 سال (6 دہائیوں) کی نچلی ترین سطح پر آگئی ہے۔