بدھ‬‮ ، 12 مارچ‬‮ 2025 

ایک سال کے دوران پاکستانی روپیہ ایشیا کی بہترین کرنسی قرار

datetime 27  مئی‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) گزشتہ ایک سال کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ ایشیاء کی بہترین کرنسی کے طور پر ابھرا ہے، جس میں روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کے ذریعے 8 ارب ڈالر کی غیر ملکی کرنسی کی آمد نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مرکزی بینک نے بتایا کہ ستمبر2020 میں روشن ڈیجیٹل اکائونٹ متعارف کرانے کے بعد سے اب تک 45 ماہ میں اوورسیز پاکستانی اس کے ذریعے 8 ارب ڈالر سے زائد کی رقم بھیج چکے ہیں، عیدالاضحی قریب آنے کی وجہ سے آر ڈی اے کی آمد میں تیزی ریکارڈ کی جارہی ہے، کیوں کہ اوورسیز پاکستانی اپنی فیملیوں کو سپورٹ کرنے کیلیے رقوم بھیج رہے ہیں۔

ٹاپ لائن ریسرچ کے اعداد و شمار کے مطابق ایم ایس سی آئی ایشیاء ایمرجنگ اینڈ فرنٹیئرز مارکیٹ انڈیکس میں پاکستانی کرنسی گزشتہ ایک سال کے دوران 3.1 فیصد بہتری کے ساتھ 278.12 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے، روپے کی قدر میں بہتری کی بنیادی وجوہات میں آر ڈی اے انفلوز، ترسیلات زر، مستحکم ایکسپورٹ، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور دیگر ممالک سے قرضوں کا حصول اور قرضوں کا رول اوور ہونا ہے۔ایشیا میں دوسرے نمبر پر سری لنکن کرنسی میں 2.7 فیصد کی بہتری دیکھی گئی جبکہ باقی تمام ممالک بشمول بھارت، چین، ویتنام اور بنگلہ دیش کی کرنسیوں میں 5.6 فیصد تک گراوٹ دیکھی گئی ہے، اگرچہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران پاکستانی کرنسی کی قدر 278 تا 278.50 روپے فی ڈالر کی حد تک مستحکم رہی ہے، لیکن اس کے باجود ماہرین کرنسی کی اصل قدر سے متعلق تقسیم کا شکار ہیں۔متعدد کرنسی ڈیلروں نے کہاکہ اگر مرکزی بینک نے اوپن مارکیٹ سے کرنسی نہ لی ہوتی تو روپے کی قدر 240 سے 250 روپے تک ہوتی، ماہرین کے دوسرے گروہ نے بتایاکہ روپے کی قدر امپورٹ پر پابندیاں لگا کر بڑھائی جارہی ہے، جس سے ملک میں معاشی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

ٹریس مارک کے مطابق جولائی کے بعد ہر ماہ روپے کی قدر میں 2 سے 3 روپے کی کمی ہوگی، جبکہ آئی ایم ایف نے اگلے 13 ماہ میں روپے کی قدر 329 روپے تک گرنے کا تخمینہ ظاہر کر رکھا ہے۔ایک مالیاتی ماہر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان آر ڈی اے انفلوز لانے کیلیے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ پر بہت زیادہ منافع دے رہا ہے، جس کی وجہ سے معیشت تباہ ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اپریل میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ایک دھوکا ہے، دراصل چونکہ پاکستان نے غیر ملکی کمپنیوں کے منافع جات اپنے ملکوں کو منتقل کرنے پر پابندی لگا رکھی ہے، اس وجہ سے وہ کمپنیاں پاکستان میں ہی سرمایہ کاری پر مجبور ہیں، جس کو غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کے طور پر ظاہر کیا جارہا ہے، تاہم پاکستان جب بھی منافعے کی واپسی اور امپورٹ کو معمول پر لائے گا تو روپے کی قدر تیزی سے کم ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…