لاہور ( این این آئی) وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے غیر رجسٹرڈ بیوٹی کریموں، ٹیکوں اور دواؤں کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی ہدایت کی ہے اور بیوٹی انجیکشن لگانے والے غیر مستند افراد اور غیر رجسٹرڈ بیوٹی پارلرز کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم دے دیا ہے،بیوٹی کے نام پر بیماریاں لگانے والوں سے کوئی رعایت نہ کی جائے،صوبے میں تمام بیوٹی پارلرز کی قانونی حیثیت چیک کی جائے،بیوٹی پارلرز کا حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق کام کرنا یقینی بنایا جائے،اس مقصد کے لئے ہیلتھ کیئر کمیشن کی مشاورت سے بیوٹی پارلرز کے لیے ایس او پیز تیار کیے جائیں۔
ڈاکٹر جمال ناصرپنجاب کے ضلعی ڈرگز کوالٹی کنٹرول بورڈز کے سیکرٹریوں کی کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان ، ڈی جی ڈرگز کنٹرول محمد سہیل ، ایڈیشنل سیکرٹری قلندر خان ، سیکرٹری کوالٹی بورڈ ڈاکٹر منور حیات ، اظہر جمال سلیمی اور دیگر نے کانفرنس میں شرکت کی۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ صرف کوالیفائیڈ سکن سپشلسٹ اور سرجن کو ہی بیوٹی انجیکشن لگانے کی اجازت ہے۔کوئی نان کوالیفائیڈ بیوٹیشن سکن کیئر انجیکشن نہیں لگا سکتا۔ منظور شدہ بیوٹی انجیکشن کے علاوہ دوسرے انجیکشن استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔غیر معیاری بیوٹی کریمیں پیچیدہ بیماریوں حتیٰ کہ کینسر کا باعث بن رہی ہیں۔ غیر معیاری کاسمیٹکس ،بیوٹی کریموں، اور انجیکشنز کے بارے میں سخت پالیسی اختیار کی جائے گی۔
کاسمیٹک کریموں کی تیاری کے لئے بھی ایس او پیز تیار کئے جائیں۔کاسمیٹک کریمیں بنانے والوں کو لائسنس جاری کئے جائیں۔تمام بیوٹی پارلرز اور ہیئر سیلونز کے ملازمین کی ہیپاٹائٹس سکیننگ کی جائے۔ضلعی کوالٹی کنٹرول بورڈز کے سیکرٹری اپنے اپنے اضلاع کے ہسپتالوں کے لئے معیاری ادویات کی شفاف طور پر خریداری یقینی بنائیں۔ ادویات محفوظ رکھنے کے لئے ویئر ہاؤسز کی استعداد میں بھی اضافہ کر رہے ہیں۔