پاک چین اقتصادی راہداری کے قرض کی ادائیگی کی تیاری

12  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نئی حکومت سے قبل بیوروکریٹس بیل آؤٹ بیکج بالخصوص پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پی) کے قرض کی ادائیگی کی تفصیلات کے حوالے سے کام کرنے میں مصروف ہیں۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بیورو کریٹس کی جانب سے تیار کیے جانے والے خاکے میں 2018 سے 2023 تک کے زرمبادلہ کے حوالے سے ممکنہ طور پر اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق معلومات موجود ہیں۔

واضح رہے کہ سی پیک منصوبے کے لیے چینی قرض کی ادائیگی کا مسئلہ اس وقت منظر عام پر آیا جب امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کو خبردار کیا تھا کہ پاکستان عالمی ادارے کے بیل آؤٹ پیکج کی مدد سے بھاری چینی قرضوں کو ادا کرے گا۔ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر 47 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا جس میں سے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے اختتام تک 22 ارب ڈالر کے منصوبے کے معاہدوں کی تکمیل ہوچکی ہے۔ سی پیک منصوبہ: 22 ارب روپے کے خصوصی فنڈز پر سوالات اٹھ گئے توانائی سیکٹر میں 12 ارب 25 کروڑ ڈالر کے منصوبے کے معاہدے مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 11 ارب 34 کروڑ ڈالر کے منصوبوں کے معاہدوں کی تکمیل اب تک نہیں ہوئی۔ توانائی شعبے میں ہی 6 منصوبے فعال ہو چکے ہیں اور ان سے بجلی کی پیدوار بھی شروع ہوگئی ہے جس کے باعث پاکستان پر ان منصوبوں کی ادائیگی واجب الادا ہے، جو رواں مالی سال ادا کی جائے گی۔ اب تک پن بجلی کے 3، کوئلے کے 2 اور شمسی توانائی کے ایک منصوبے سے 3 ہزار 8 سو 39 میگا واٹ بجلی کی پیدوار جاری ہے۔ تاہم ان منصوبوں سمیت دیگر منصوبوں کی ادائیگی 25 سے 30 سال کے عرصے پر محیط ہے، جس کی اقساط ایک سال میں 2 مرتبہ ادا کی جائیں گی، تاہم تخمینہ لگایا گیا ہے کہ سی پیک کے منصوبے کی ششماہی قسط 7 کروڑ 15 لاکھ ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج: وزیرخارجہ نے امریکی بیان مسترد کردیا وزیرِ اعظم سیکریٹریٹ میں موجود ذرائع نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ رقوم کی ادائیگی چینی کرنسی میں بھی کی جاسکتی ہے، تاہم منصوبوں کی ادائیگی تب شروع ہوگی جب منصوبے مکمل طور پر فعال ہوجائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ سڑکوں، ریلوے، ماس ٹرانزٹ، پی ایس ڈی پی یا ایس پی ای سی اور گوادر کا کوئی بھی منصوبہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ ادھر پہلے سے لے وصول کیے گئے قرض کی ادائیگی کے لیے متبادل منصوبے کے طور پر نئی حکومت کو متعدد تجاویز پیش کے جانے کا امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…