منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

روئی کے بھاؤ میں استحکام،پانی کی کمی کے باعث نئی فصل کی پیداوار پر سوالیہ نشان

datetime 2  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی جانب سے روئی کی خریداری محدود ہونے اور جنرز کے پاس بھی روئی کی صرف 80ہزار گانٹھوں کا قلیل اسٹاک موجود ہونے کی وجہ سے کاروباری حجم بھی بہت کم ہوگیا جبکہ روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر استحکام رہا۔ صوبہ سندھ و پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 6000تا 7500 روپے رہا۔

جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 7400 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چئیرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بیشتر ٹیکسٹائل ملز نے اپنی ضرورت کی روئی خرید کرلی ہے۔ جس کے باعث مارکیٹ میں کاروباری حجم نہایت کم ہوگیا ہے۔ رمضان المبارک کی وجہ سے بھی کاروبار نسبتاً سست رہتا ہے۔ آئندہ آخری عشرے میں کاروبار بلکل کم ہوجائیگا۔ اب سب کی نظریں نئی فصل پر لگی ہوئی ہیں لیکن پانی کی کمی کے باعث فصل میں تاخیر ہورہی ہے۔ سندھ کے زریں علاقوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق فی الحال کچھ علاقوں میں بمشکل 50 فیصد کاشت ہوسکی ہے۔ بہر حال کہا جارہا ہے کہ آئندہ دنوں میں پانی کی رسد میں اضافہ ہونے کی صورت میں کاشت بڑھ جائیگی گو کہ کچھ علاقوں میں پانی ہونے اور ٹیوب ویل سے دستیاب پانی والے علاقوں میں کاشت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ جس کے باعث پھٹی کی جزوی طور پر رسد ہورہی ہے۔ پھٹی کا بھاؤ فی 40کلو 3700 تا 3800 روپے چل رہا ہے گو کہ ایک سودا 20 جون تا 10 جولائی کی ڈیلیوری کی شرط پر 2000 من پھٹی کا فی 40 کلو 4000 روپے کے بھاؤ پر طے پایا ہے جو گزشتہ 6 سال میں سبسے زیادہ بھاؤ ہے اس سے قبل 11-2010 کی سیزن میں بین الاقوامی روئی مارکیٹوں میں روئی کے بھاؤ میں زبردست تیزی آئی تھی اور مقامی کاٹن مارکیٹ میں

روئی کا بھاؤ فی من 14000 روپے کی پاکستان کی روئی کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا اس وقت پھٹی کا بھاؤ وقتی طور پر فی 40 کلو 5000 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ گو کہ روئی کی سیزن کا پہلا سودا بھی فی من 8100 روپے کی بلند ترین سطح پر طے پایا ہے۔ تاہم بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں بھی روئی کے بھاؤ میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

نیویارک کاٹن میں وعدے کا بھاؤ فی پاؤنڈ 94 امریکن سینٹ کی گزشتہ 5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ جبکہ حاضر ڈیلیوری A-Index 100 امریکن سینٹ (ایک ڈالر)کی ریکارڈ سطح کو چھو لیا ہے بھارت میں روئی کی توقع سے زیادہ برآمد کی وجہ سے بھاؤ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ چین میں اسٹاک کم ہونے اور آئندہ فصل میں کمی کے امکانات کے سبب بھاؤ میں اضافہ کا رجحان ہے۔

جبکہ برازیل میں بھی روئی کا بھاؤ 100 امریکن سینٹ ہوگیا ہے اس طرح دنیا بھر میں کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں روئی کے بھاؤ میں اضافہ کا رجحان ہے۔ پاکستان میں بھی آئندہ سال روئی کا بھاؤ نسبتاً زیادہ رہنے کا امکان بتایا جاتا ہے کئی ٹیکسٹائل ملز مالکان مخمصہ کا شکار ہے ان کا کہنا ہے کہ پہلے تو ہمارے پاس بین الاقوامی کپاس منڈیوں سے روئی درآمد کرنے کا آپشن تھا لیکن آئندہ سیزن میں بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کے بھاؤ میں اضافہ کا رجحان اگر برقرار رہا تو ہمیں مقامی روئی پر اکتفا کرنا پڑے گا۔

اگر رپورٹ کے مطابق مقامی طور پر بھی روئی کی پیداوار بھی جیسا لگ رہا ہے توقع سے کم رہی تو پہلے سے ہی انڈسٹری مشکل حالات سے دو چار ہے وہ مزید گھمبیر حالات کا شکار ہوجائیگی۔ نسیم عثمان کے مطابق کپاس کی نئی سیزن کا باقائدہ آغاز صوبہ سندھ میں جولائی کی وسط میں اور صوبہ پنجاب میں اگست کے وسط میں ہوجائیگا تاہم جزوی طور پر کئی جننگ فیکٹریاں جون میں شروع ہوجاینگی فی الحال ہارون آباد کی ایک جننگ فیکٹری نے سندھ کی پھٹی سے نئی فصل کی روئی کی 100 گانٹھیں تیار کرلی ہیں

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…