کراچی(این این آئی)اوپن مارکیٹ میں چھالیہ فی کلوقیمت میں دو ہزار 80 روپے تک کا اضافہ ہوگیا چھالیہ کی مصنوعی قلت پیدا ہونے کے باعث ویلیو ایڈ چھالیہ بنانے والی فیکٹریوں میں پیداوار کا کام بند ہوگیا ہے اور پیکٹ میں دستیاب چھالیہ کی قیمت ایک روپے بڑھ کر دو روپے ہوگئی ہے اوپن مارکیٹ میں چھالیہ کی فی کلو قیمت 320 روپے سے بڑھ کر 2 ہزار 4 سو روپے تک پہنچ گئی ہے ۔
چند ماہ سے چھالیہ کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان ہے جس کی بنیادی وجہ پلانٹ پروٹیکشن کی جانب سے درآمدی چھالیہ کے لیے اجازت نہ دینا ہے پلانٹ پروٹیکشن کے مطابق ملک میں غیر معیاری چھالیہ درآمد ہورہی ہے درآمدی چھالیہ انسانی صحت کے لیے مضر ہے اس صورتحال میں بندرگاہ پر درآمدشدہ چھالیہ کے 60 سے زائد بھرے کنٹینر کھڑے ہیں جن کو ریلیز نہیں کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب اسمگلر نے صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دبئی سے چمن چھالیہ درآمد کرنا شروع کردی ہے جو اسمگلنگ کے ذریعے پورے ملک میں مہنگے داموں فروخت ہورہی ہے ایوان تجارت و صنعت کراچی کے سابق صدر حاجی شفیق الرحمن نے کہا کہ ملک میں چھالیہ کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ ہے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے وفاقی حکومت کے فیصلے بھی ماننے سے انکار کردیا اس صورتحال میں چھالیہ اسمگلنگ بڑھ گئی ہے۔