ہفتہ‬‮ ، 07 جون‬‮ 2025 

سعودیہ و متحدہ عرب امارات میں ٹیکس چھوٹ ختم نئے سال کے آغاز پر کونسی اشیاء مہنگی ہوجائینگی

datetime 28  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(سی پی پی )خلیج کی 2 امیر ترین ریاستوں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کا اعلان کردیا۔سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات حکومت کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ٹیکس کی چھوٹ کو ختم کرنے کیلئے اقدامات تیز کیے جائیں اور دیگر خلیجی ممالک بھی آئندہ برسوں میں اپنی اپنی ٹیکس اسکیموں کا اعلان کرنے والے ہیں،

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یکم جنوری 2018 سے سامان و سروسز پر 5 فیصد ٹیکس لگانے والے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ یہ قدم عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ملکی آمدنی گھٹنے کے سبب اٹھایا گیا ہے اور اس کا مقصد کچھ اضافی منافع حاصل کرنا ہے،ویلیو ایڈڈ ٹیکس کھانے پینے کی اشیا، کپڑوں، الیکٹرونک مصنوعات، گیسولین، فون، پانی، بجلی اور ہوٹل کی قیمتوں پر لاگو ہوگا،جبکہ مکانات کے کرائے، پراپرٹی، چند

ادویات، ہوائی جہاز کے ٹکٹس اور اسکولوں کی ٹیوشن فیس جیسے اخراجات کو فی الحال ٹیکس سے استثنی حاصل ہے۔دوسری جانب متحدہ عرب امارات میں تعلیم کے شعبے میں بھی ٹیکس متعارف کرایا جا رہا ہے۔ابوظہبی سے شائع ہونے والے نیشنل اخبار کے مطابق ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی وجہ سے رواں برس کے مقابلے میں اگلے برس متحدہ عرب امارات میں رہائش کی لاگت 2.5 فیصد بڑھ جائے گی جبکہ تنخواہیں اتنی ہی رہیں گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…