لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت پنجاب نے زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی اجازت دیدی، ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال زرعی شعبہ میں انقلاب کا سبب بنے گا.بغیر پائلٹ اڑنے والے چھوٹے طیارے یعنی ڈرونز زندگی کے مختلف شعبوں میں کامیاب استعمال کے بعد اب زرعی انقلاب کے خواب کی تعبیر کا سامان بھی کرتے دکھائی دیں گے، یہ ٹیکنالوجی زرعی ادویات کے استعمال،
جڑی بوٹیوں، نقصان دہ کیڑوں، غذائی اجزاء کی کمی کی مانیٹرنگ، ذرائع آبپاشی اور فصلوں کے جغرافیائی سروے کے ساتھ ساتھ زرعی پیداوار کے معیار و مقدار میں اضافہ کیلئے خاص اہمیت کی حامل ہے.ڈرونز کے استعمال میں دلچسپی رکھنے والے کاشتکار درخواست متعلقہ ضلعی ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع )کے دفتر میں جمع کروائیں گے جس میں ان مقاصد کی واضح نشاندہی کرنا ہو گی جن کیلئے ڈرون کا استعمال پیش نظر ہے.ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع )ان درخواستوں کو حتمی منظوری کیلئے متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنراور ڈی پی او پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی ( ڈی آئی سی )کے سامنے پیش کرے گا،متعلقہ ڈی آئی سی ایسے تمام کیسز پر ضروری کارروائی کے بعد جاری کردہ اجازت نامے میں ڈرون کے زرعی استعمال کیلئے مقام، اوقات کار اور دورانیہ وغیرہ کی وضاحت بھی کر ے گی.ڈرون کے استعمال کی اجازت بارے حتمی فیصلہ تک پہنچنے کے لیے متعلقہ کمیٹی علاقہ میں واقع حساس مقامات اور تنصیبات کی سکیورٹی جیسے معاملات کو بطور خاص پیش نظر رکھے گی جبکہ زرعی مقاصد کیلئے ڈرون کے استعمال کے دوران آپریٹر کے ساتھ پولیس اہلکاربھی تعینات کیا جائے گا۔متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹرزراعت (توسیع )درخواست دہندہ کو ڈرون کے استعمال بارے مطلوبہ این او سیکی صورتحال بمعہ شرائط و ضوابط برائے زرعی استعمال کیلئے متوقع نتائج/معلومات سے بروقت آگاہ کرنے کا پابند ہو گا۔