اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

بٹ کوائن کے مقابلے میں سعود ی عرب اورامارات کی ڈیجیٹل کرنسی کااجراء ،یہ کرنسی کتنے ممالک میں قابل قبول ہوگی؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 15  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوظبی (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات سعودی عرب کے مرکزی بنک کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل کرنسی کے اجراء پر کام کررہا ہے۔ یہ کرنسی دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پار رقوم کی منتقلی میں قابل قبول ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یو اے ای کے مرکزی بنک کے گورنر مبارک راشد المنصوری نے ایک کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ڈیجیٹل کرنسی بلاک چین اور رقوم کی منتقلی کے مشترکہ بہی کھاتے پر مبنی ہوگی۔

اس بہی کھاتے کو ایک مرکزی اتھارٹی کے بجائے کمپیوٹرز کے ایک نیٹ ورک پر تیار کیا جائے گا اور اس پر برقرار رکھا جائے گا۔ان دونوں مرکزی بنکوں نے ماضی میں بِٹ سکّے سمیت ڈیجیٹل کرنسیوں پر اپنے شکوک کا اظہار کیا تھا اور یواے ای کے مرکزی بنک نے کہا تھا کہ وہ بِٹ سکّے کو سرکاری کرنسی کے طور پر تسلیم نہیں کرتا ہے۔ جولائی میں سعودی عرب کے مرکزی بنک نے بِٹ سکّے میں لین دین پر خبردار کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ یہ بنک کے ریگولیٹری دائرہ کار سے باہر ہے۔تاہم راشد منصوری نے اپنی تقریر میں کہاکہ دونوں مرکزی بنک اب بلاک چین ٹیکنالوجی کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھنا چاہتے ہیں۔انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کو صرف بنک لین دین میں استعمال کریں گے اور عام صارفین اس کو استعمال نہیں کرسکیں گے۔ان کے بہ قول اس سے بنکوں کے درمیان رقوم کی منتقلی کے عمل میں تیزی آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم مرکزی بنکوں اور دوسرے بنکوں کے درمیان رقوم کی منتقلی کے لیے جو کچھ کررہے ہیں،یہ دراصل اسی کو ڈیجیٹل بنانے کا عمل ہے۔ذرائع کے مطابق یہ ابتدائی عمل ہوگا بعد ازاں اسی کرنسی میں مزید تبدیلیاں کرکے اسے عام عوام کیلئے بھی کھولنے کا امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…