اسلام آباد(ویب ڈیسک) قیمتوں میں کمی کے حکومتی دعوؤں کے بر عکس 16 سے 31 اکتوبر کے درمیان سبزیوں، پھلوں، مرغی کے گوشت اور انڈوں سمیت 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں 30 فیصد تک بڑھ گئیں جبکہ پرچون کی سطح پر چینی اور دالوں کی قیمتوں میں گراوٹ دیکھی گئی۔ تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار
کے مطابق گزشتہ ماہ کے آخری پندرہ روز کے درمیان آلو کچا چھلکا کی قیمت 35 سے 40 روپے فی کلو پر پہنچ گئی، پیاز 66 سے 73 روپے فی کلو، ٹماٹر 80 سے 104، سبز مرچ 65 سے 70 روپے کلو کی ہوگئی جبکہ پالک کی قیمت میں بھی 10 فیصد اضافہ ہوا۔علاوہ ازیں گاجر، دیسی ٹینڈے اور بھنڈی توری کی قیمت میں بھی بالترتیب 20 فیصد، 13 فیصد اور دس فیصد اضافہ ہوا، شملہ مرچ 85 روپے سے 90 جبکہ شلجم کی قیمت 38 روپے فی کلو سے بڑھ کر 40 روپے ہو گئی۔ پھلوں میں 5 آئٹمز کی قیمتیں بڑھیں۔ کھجور اصیل 115 سے بڑھ کر 125 روپے فی کلو، انگور ٹافی 135 سے 140، انار قندھاری 130 سے 135، انار بدانہ 182 سے 198 روپے فی کلو اور انار دیسی 104 روپے سے بڑھ کر 125 روپے پر پہنچ گیا۔ گزشتہ مہینے کے 15 دنوں کے مطابق فی درجن انڈوں کی قیمت14.71 فیصد تک بڑھی، 16 اکتوبر کو فی درجن انڈے 102 روپے تھے جو بڑھ کر 117 روپے فی درجن ہوگئے جبکہ برائلر گوشت کی قیمت 148 روپے فی کلو سے بڑھ کر160 روپے پر پہنچ گئی۔