اسلام آباد (این این آئی)وزیر مملکت برائے تعلیم وفنی تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ ہونہار طلباء کو تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کیلئے قرض حسنہ کی سکیم شروع کی جا رہی ہے، رٹہ ازم کو ختم کرنے کیلئے امتحانی نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے، ملک کے دیگر تعلیمی بورڈز کو بھی وفاقی تعلیمی بورڈ کے برابر لایا جائے گاوہ جمعرات کو وفاقی تعلیمی بورڈ میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں لیپ ٹاپ کی تقسیم اور امتحانی امور کی ترتیب کی دوسری ورکشاپس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کررہے تھے ۔ وزیر مملکت نے کہا کہ کوئی بھی منصوبہ بنیادی تجزیے کے بغیر نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بہت کچھ بہتر ہو رہا ہے، تربیت کا نظام ارتقاء اور تجزیہ بھی بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آئی ایس ای میں تربیتی کتا بچے میں پہلی بار دوسرے بورڈز کی تجاویز کی وجہ سے بہت بہتری آئی ہے
جو کہ قابل ذکر کامیابی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ون ونڈو آپریشن سسٹم اور آن لائن رول نمبر سلپ کا اجراء ایف بی آئی ایس ای کا ایک اہم اقدام ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان 2019ء میں پی آئی ایس اے اور ٹی آئی ایم ایس ایس جیسے بین الاقوامی اسیسمنٹ سسٹم کو اختیار کرنے کی جانب بڑھ رہا ہے۔ صدر مملکت کی ہدایات کے مطابق ایچ ایس ایس سی کی پہلی تین پوزیشنز لینے والے طلباء میں لیپ ٹاپ تقسیم کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ ذہین اور روشن طلباء کی حوصلہ افزائی کیلئے وظیفہ 50 ہزار سالانہ تک بڑھا دیا گیا ہے
جبکہ میٹرک میں پہلی تین پوزیشنز لینے والے طلباء کیلئے بالترتیب ایک لاکھ، 75 ہزار اور 50 ہزار تک نقد انعامات بڑھا دیئے گئے ہیں ، انٹرمیڈیٹ کے طلباء کیلئے بالترتیب 2 لاکھ، ڈیڑھ لاکھ اور ایک لاکھ کے انعامات ہیں اور صدر مملکت کی ہدایات پر پہلی تین پوزیشن لینے والے طلباء کو نقد انعامات کے ہمراہ لیپ ٹاپ بھی دیئے جائیں گے۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ طلباء کو بیرون ممالک تعلیم کیلئے قرض حسنہ بھی فراہم کیا جائے گا جو وہ ملازمت ملنے کے بعد 05 فیصد سالانہ بغیر سود کے واپس کریں گے، واپس کردہ رقم دیگر طلباء کیلئے استعمال کی جائے گی۔ اس موقع پر انہوں نے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈاکٹر اکرام اور گلاسکو یونیورسٹی کے پروفیسر نعمان کو مبارکباد دی اور ایجوکیشن اسیسمنٹ کی کامیاب ورکشاپ منعقد کرانے پر ان کی خدمات کو سراہا