جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

یورو بانڈآئی ایم ایف پروگرام کے تحت جاری کیے گئے

datetime 3  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 500ملین ڈالر کے یورو بانڈز کی کامیاب نیلامی پر مختلف حلقوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے خدشات کی نفی کرتے ہوئے اسے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت متعین کردہ کارکردگی کے معیارات کو پورا کرنے میں معاون قرار دیا ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کے میکرو حالات میں نمایاں بہتری کے باوجود پاکستان یورو بانڈ کم لاگت پر فروخت کرنے کے قابل کیوں نہ ہوا، بانڈ کے اجرا کے وقت پر بھی تنقید کی جا رہی ہے اور وقت کا یہ چناو¿ ہی بلند لاگت کا سبب سمجھا جا رہا ہے۔موقع یا وقت کی دشواریوں کے باوجود یورو بانڈ کا اجرا بہت سی وجوہ سے اہم ہے، اگرچہ اسے ماضی کے اجرا کے مقابلے میں مہنگا سمجھا جا سکتا ہے تاہم بہت سے فوائد بھی اس کے ساتھ منسلک ہیں، سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہے کہ یہ اجرا رواں سال کے بجٹ کی نقد رقوم (cash flows) کو برقرار رکھنے اورآئی ایم ایف پروگرام کے تحت متعین کیے گئے کارکردگی کے بہت سے معیاروں کو پورا کرنے میں مددگار ہے۔بانڈ کے اجرا کا ایک اور اہم پہلو ملکی زرمبادلہ ذخائر کو برقرار رکھنے میں مدد دینا ہے، فی الحال اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر کم از کم حد یعنی3ماہ کی درآمدات سے خاصے اوپر ہیں جو بیرونی شعبے کے استحکام کے نقطہ نظر سے کافی تصور کیا جاتا ہے، اس رجحان کو برقرار رکھنا ضروری ہے، فی الحال پاکستان کا بیرونی قرضہ بہ نسبت جی ڈی پی اپنے ہمسر ملکوں سے خاصا کم ہے۔بانڈ کو8.25 فیصد کی قیمت پر فروخت کرنے کوبھی منفی انداز میں پیش کیا جا رہا ہے تاہم معاشی صورتحال میں بہتری سے قطع نظر یہ سمجھنا ضروری ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کار دیگر عالمی عوامل پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں مزید براں مجموعی طور پر مارکیٹ کے حالات ویسے نہیں جیسے چند برس قبل تھے۔ بانڈ کے وقت کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ تاخیر زیادہ مناسب ہوتی کیونکہ سرمایہ کارعالمی اقتصادی صورتحال کے متعلق تشویش میں مبتلا ہیں مگر اسٹیٹ بینک کے خیال میں تاخیر سے بانڈ کے اجراکی لاگت بڑھ سکتی تھی



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…