کراچی /لاہور(نیوزڈیسک) پی آئی اے انتظامیہ اور پالپا کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا ،پائلٹس کے اضافی ڈیوٹی سے انکار پر پی آئی اے کا شیڈول درہم برہم ہوگیا اور 2 روز میں اندرون ویبرون ملک جانے والی پچاس سے زائد پروازیں منسوخ ہو گئیں، حج آپریشن بھی متاثر ہونے لگا،پی آئی اے اور پالپاتنازعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نجی ایئرلائنز نے کرایوں میں اضافہ کر دیا،پی آئی اے نے مسافروں کو دیگر ائیر لائنز سے بھیجنا شروع کر دیا ،اعلیٰ سرکاری حکام و کاروباری شخصیات کے دورے بھی کھٹائی میں پڑ گئے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے اور پائلٹوں کی تنظیم پالپا کے درمیان تنازعہ شدت اختیارکرگیا ہے ۔پی آئی اے کی طرف سے اپنی پروازوں پر اضافی فلائنگ کی وجہ سے 2 پائلٹوں کے لائسنس معطل کرنے کے بعد پالپا نے پی آئی اے انتظامیہ کے سامنے یہ مطالبہ رکھ دیا کہ طیاروں پر کپتانوں کی تعداد دگنی کی جائے۔ معاملہ گھمبیر ہونے پر گزشتہ روز بھی پی آئی اے کی دبئی، مسقط، کابل سمیت اندرون ملک اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، تربت، پنج گور کے درمیان تمام پروازیں منسوخ کرنا پڑیں، بعض پروازیں ری شیڈول کرنا پڑیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔پی آئی اے نے دباﺅ کم کرنے کے لئے بین الاقوامی مسافروں کو نجی ائیر لائنز کے ذریعے بھجوانا شروع کر دیا ہے ۔ پالپا کے صدر کیپٹن عامر ہاشمی کا کہنا ہے کہ موجودہ ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کی تعیناتی غیر قانونی ہے، فلائنگ کرنے کی حد ہوتی ہے لیکن پائلٹ کا خیال نہیں رکھا جارہاہے جبکہ پائلٹ پی آئی اے چھوڑ کردوسری ایئرلائنز میں جارہے ہیں اور پی آئی اے مذاکرات کرنے کے لیے تیار نہیں ۔دوسری جانب پی آئی اے ترجمان کا کہناہے پائلٹ کے لائسنس پی آئی اے نے نہیں بلکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے معطل کئے تھے۔پالپا لیڈر شپ ذاتی مفادات کیلئے ائیرلائن انتظامیہ کو بلیک میل کررہی ہے۔ پالپا کی ہڑتال کے باعث پی آئی اے کی پروازوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہورہا ہے اور 2 روز میں پچاس سے زائد اندرون و بیرون پروازیں متاثر ہوئی ہیں جن میں دمام،کویت،دبئی،ابو ظبی کی پروازیں شامل ہیں جبکہ ادارے کو کروڑوں روپوں کا نقصان بھی ہوا ہے۔ ہڑتال کے باعث 5 ہزار سے زائد مسافربھی متاثر ہوئے ہیں اور حج آپریشن بھی جزوی طورپر متاثر ہورہا ہے۔چیئرمین پی آئی اے ناصر جعفر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سی بی اے ملازمین اور مسافروں نے بہت تعاون کیا مگر موجودہ صورتحال سے مسافر پریشان ہیں جب کہ پائلٹس سے ہڑتال ختم کرنے کی درخواست کرتا ہوں اور ان سے کہتا ہوں کہ وہ اگر 10 گھنٹے کام کرنا چاہتے ہیں ہم اس پر بھی تیار ہیں مگر وہ کام کرنے پر آمادہ تو ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹوں کے ساتھ ایسا کیا ہوا کہ وہ ہڑتال پر ہیں جب ہم نے پائلٹ سے بات کی تو ان کا کہنا تھا ہم بیمار ہیں جب کہ پالپا کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے میں 12 ، 12 ماہ تک بات چیت چلتی رہی ہے لیکن کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ جہاز کھڑے کردئیے گئے ہوں جب کہ ہم کوئی بھی کام کریں گے اس میں کمپنی کا فائدہ تو دیکھیں گے۔واضح رہے کراچی سے سیالکوٹ اور سیالکوٹ سے ریاض لے جانے والے2پائلٹوں کے لائسنس16گھنٹے مسلسل پرواز پر معطل کردئیے گئے تھے جس پر پالپا نے شدید احتجاج کرتے ہوئے تمام پائلٹس کوہدایت کردی کہ کوئی بھی پائلٹ سول ایوی ایشن کے قواعد کے مطابق 10 سے زائد پرواز آپریٹ نہیں کرے گا۔دوسری طرف پی آئی اے اور پالپا کے تنازعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نجی ایئرلائنز نے کرایوں میں اضافہ کر دیا، رش کے باعث اندرون اور بیرون ملک سفر کرنے والوں کے لئے مشکلات کم نہ ہو سکیں ۔پی آئی اے اور پالپا کی جنگ میں مسافر وں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ پروازیں منسوخ ہونے سے رش بڑھ گیا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نجی ایئر لائنز نے فوری طور پر اپنے کرایوں میں اضافہ کر دیا ہے ۔مسافروں کے ساتھ ساتھ ان کو رخصت کرنے کیلئے جانے والے بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔