نیویارک(نیوز ڈیسک)امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان گیس پائپ لائن کی تعمیر اب چین کرے گا۔ وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ میں پاکستانی عہدیداروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پائپ لائن کی تعمیر کا سمجھوتا دورہ پاکستان کے دوران طے ہونے کا امکان ہے،، چینی صدر کا دورہ پاکستان 19 اپریل تک متوقع ہے۔رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ایران پر عالمی پابندیاں منصوبے کی راہ میں رکاوٹ تھیں۔ تاہم مغربی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران پر پابندیاں نرم ہونے کا امکان ہے جس کا فائدہ پاکستان گیس پائپ لائن کی تعمیر کے ذریعے اٹھاسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق چائنا پیٹرولیم پائپ لائن بیورو کے ساتھ گوادار سے نواب شاہ تک 700 کلومیٹر گیس پائپ لائن تعمیر کرنے کے لیے بات چیت کررہا ہے جس کی تعمیر پر ڈیڑھ سے دو ارب ڈالر لاگت آنے کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے پائپ لائن تعمیر کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔ڈیل کے تحت پائپ لائن کی تعمیر کے لیے رقم کا 85 فیصد چین قرض دے گا جبکہ باقی رقم پاکستان فراہم کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق گوادر سے ایرانی سرحد تک 80 کلومیٹر پائپ لائن پاکستان خود تعمیر کرے گا جس پر دو سال کا عرصہ لگے گا، اور اس طرح حاصل ہونے والی گیس سے پاکستان 45 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کرسکتا ہے۔ایران اپنے ملک میں موجود 900 کلومیٹر پائپ لائن کی تعمیر پہلے ہی مکمل کرچکا ہے۔