واشنگٹن ۔۔۔۔۔ امریکہ نے شمالی کوریا کے اس موقف کو رد کردیا ہے کہ وہ فلمساز سونی پکچرز پر سائبر حملے میں ملوث نہیں ہے۔امریکہ کی نیشنل سکیورٹی کونسل کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کو چاہیے کہ وہ اس بات کا اعتراف کر لے کہ اسی نے سونی پکچرز پر سائبر حملہ کیا ہے اور سونی کو معاوضہ ادا کرے۔امریکی تحقیقاتی ادارہ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ سائیبر حملے میں شمالی کوریا ملوث ہے۔نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان مارک سٹروح کا کہنا ہے ’ہم اس بات کو یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ اس سائیبر حملے میں شمالی کوریا کی حکومت ملوث ہے۔‘اس سے قبل شمالی کوریانے امریکہ کے ساتھ مل کر فلمساز سونی پکچرز پر سائبر حملے کی تحقیقات کی پیشکش کرتے ہوئے اس حملے میں ملوث ہونے کے امریکی الزامات کی سختی سے مذمت کی ہے۔
شمالی کوریا کے وزارتِ خارجہ نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے اور ان الزامات کو تحقیقات کے ذریعے غلط ثابت کیا جا سکتا ہے۔’جب امریکہ بے بنیاد الزامات کو پھیلا رہا ہے اور ہم پر بہتان لگا رہا تو اس صورتحال میں ہم اس واقعے کی مشترکہ تحقیقات کی تجویز دیتے ہیں۔ ہم ثابت کر سکتے ہیں کہ اس واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔‘اس سے پہلے فلمساز سونی پکچرز نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلم دی انٹرویو کو’ایک مختلف متبادل پلیٹ فارم پر جاری کریں گے۔‘جمعے کو امریکی حکام نے شمالی کوریا کو اس ہیکنگ کے حملے کے پیچھے کار فرما قرار دیا جس کے نتیجے میں سونی پکچرز سے اہم معلومات ہیک کر کے افشا کر دی گئی تھیں۔سونی نے اس اعلان کے بعد ملنے والی دھمکیوں کے نتیجے میں فلم کے کرسمس پر اجرا کو منسوخ کر دیا تھا جب کئی سینماؤں نے اس کی نمائش سے معذوری ظاہر کی تھی۔
سونی پکچرز کے سربراہ مائیکل لینٹن نے سی این این کو بتایا کہ انہوں نے فلم کے اجرا کو روک کر سونی پکچرز نے کوئی غلطی نہیں کی۔انھوں نے کہا کہ صدر اوباما، پریس اور عوام فلم کے اجرا کو روکنے کے بارے میں غلطی پر ہیں کیونکہ انھوں نے فیصلہ اْس وقت کیا جب بڑے سینما گھروں نے اس فلم کی نمائش سے انکار کر دیا تھا۔انھوں نے کہا کہ ’ہم دباؤ میں نہیں آئے نہ ہی ہم نے ہمت ہاری ہم نے احتیاط سے کام لیا مگر پیچھے نہیں ہٹے۔‘سونی نے جمعے کو اعلان کیا کہ وہ ’متبادل پلیٹ فارم کے بارے میں تحقیق کر رہی ہے جہاں فلم کی نمائش کی جا سکتی ہے۔‘فلم کے دونوں مرکزی کرداروں کو شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملنے کا موقع ملتا ہے اور سی آئی اے ان دونوں کو کم کو مارنے کو کہتی ہے
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہمیں اب بھی امید ہے کہ جو لوگ اس فلم کو دیکھنا چاہتے ہیں انہیں اس کا موقع ملے گا۔جمعے کو امریکی حکام نے اس ہیکنگ کو شمالی کوریا کے ہیکرز سے منسوب کیا جس کے نتیجے میں سٹوڈیو کا اہم مواد پبلک کے سامنے آ گیا۔سونی پکچرز نے فلم کے اجرا کو مسلسل دھمکیوں کے نتیجے میں منسوخ کر دی تھا۔
امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی کلک کر کے تفصیلات جانئے
21
دسمبر 2014
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں