کوئٹہ (این این آئی)سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کو بلوچستان سے گرفتار کرلیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کئی روز سے مبینہ طور پر لا پتا رہنے والے محمد خان بھٹی کو کوئٹہ پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ نے محمد خان بھٹی کو کوئٹہ پولیس کی
تحویل سے اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹر لاہور لانے کے لیے 4 رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے دست راست محمد خان بھٹی کے خلاف اینٹی کرپشن میں 80 کروڑ روپے کی کرپشن کا مقدمہ درج ہے،محمد خان بھٹی کے خلاف تقرروتبادلوں میں رشوت اور ترقیاتی منصوبوں میں بھاری کمیشن وصول کرنے کا الزام ہے،اینٹی کرپشن نے محمد خان بھٹی کے خلاف درج مقدمہ میں سی اینڈ ڈبلیو کے ایکسئن رانا اقبال کو پہلے ہی گرفتار کررکھا ہے، گرفتار ملزم رانا اقبال، محمد خان بھٹی کے خلاف عدالت میں اعترافی بیان بھی ریکارڈ کرواچکے ہیں۔گزشتہ ماہ چوہدری پرویز الٰہی کی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی اور ضیغم گوندل کا تاحال کچھ پتا نہیں ہے۔اس سے قبل سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی مبینہ طور پر لیک ہونے والی آڈیوز میں بھی انہیں اپنے سابق پرنسپل سیکرٹری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ محمد خان بھٹی کے کیس کے حوالے سے ایک وکیل کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو ریکارڈ کیا گیا اور اسے ’غلط طریقے سے پیش کیا گیا‘، محمد خان بھٹی 10 روز سے لاپتا تھے اور ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی۔اس لیک آڈیو میں مبینہ طور پر شامل ایک وکیل نے کہا کہ میرا دفتر ایک لاپتا شخص محمد خان بھٹی کا مقدمہ سندھ ہائی کورٹ میں چلا رہا ہے، جو پرویز الٰہی کے قریبی ساتھی تھے۔