اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے مجوزہ ڈیم کی تعمیر میں تعاون کی پیشکش کر دی۔
گزشتہ دنوں طالبان حکومت کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے افغان وزارت توانائی کو ہدایت دی تھی کہ دریائے کنڑ پر ڈیم کی تعمیر کا آغاز جلد از جلد کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے لیے ملکی کمپنیوں سے معاہدے کیے جائیں اور غیر ملکی کمپنیوں کے انتظار میں وقت ضائع نہ کیا جائے۔
افغان میڈیا کے مطابق اس اعلان کے بعد بھارت نے ڈیم منصوبے میں مدد دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے آبی و توانائی کے منصوبوں میں تعاون کے لیے تیار ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت اور افغانستان کے درمیان آبی منصوبوں پر تعاون کی ایک تاریخ رہی ہے، جس کی ایک مثال ہرات میں تعمیر ہونے والا سلما ڈیم ہے۔
ادھر افغان طالبان نے بھارت کی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے۔ قطر میں طالبان کے نمائندے سہیل شاہین نے بھارتی اخبار دی ہندو سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں اشتراکِ عمل کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
واضح رہے کہ دریائے کنڑ کا منبع پاکستان کے علاقے چترال میں ہے، جو تقریباً 482 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہوتا ہے اور دوبارہ پاکستان میں داخل ہوتا ہے۔ یہ دریا خطے میں پانی اور توانائی کے لحاظ سے نہایت اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔
بھارت نے افغان طالبان کو چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں















































