پیر‬‮ ، 21 جولائی‬‮ 2025 

اگر 90 روز سے آگے گئے تو پھر کبھی الیکشن نہیں ہوں گے،فواد چوہدری کا بڑا دعویٰ

datetime 28  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے آئین کی طرف اچھا اقدام اٹھایا ہے جس میں مسلم لیگ (ن)کی طرف سے اس کو تقسیم کرنے کی حکمت عملی بھی نظر آئی لیکن اب یہ ججز پر منحصر ہے کہ وہ تقسیم کا حصہ بنتے ہیں یا آئین کے تحفظ کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ

کل سے درجن بھر وکلا نے اپنا نکتہ نظر عدالت کے سامنے رکھا ہے اور بنیادی نکتہ یہ ہے کہ الیکشن 90 روز کے اندر ہر صورت ہونے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد آئین کے آرٹیکل 224 کے مطابق 90 روز کے اندر انتخابات ہر صورت ہونے ہیں اور ان انتخابات کا اعلان کس نے کرنا ہے اس نکتہ پر عدالت میں زیادہ بحث رہی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا بہت اہم مقدمہ ہے اور جسٹس منصور علی شاہ نے ایک موقع پر تجویز پیش کی کہ اتفاق رائے سے معاملہ حل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ سیاسی جماعتیں سیاسی عمل کی طرف بڑھیں اور ہم اتفاق رائے سے الیکشن کرا سکیں لیکن جہاں مطالبات یہ ہوں کہ پہلے عمران خان گرفتار ہوں، انہیں مائنس (نااہل)کیا جائے گا اور اس کے بعد پی ٹی آئی کے تمام رہنماں کو نااہل کیا جائے گا پھر نواز شریف کے مقدمات معاف ہونے چاہیے ان کا پیسہ ان کو معاف ہونا چاہیے تو پھر الیکشن ہوں گے تو پھر اتفاق رائے کیسے ہوگا۔فواد چوہدری نے کہا ہم نے عدالت سے یہ استدعا کی کہ آئین کے مطابق آگے چلنا چاہیے، اگر ایک بار عدالت یا کسی بھی اور معاملے سے یہ طے ہو جائے کہ الیکشن 90 روز میں نہیں ہوسکتے تو پھر پاکستان میں کبھی بھی الیکشن نہیں ہوں گے۔انہوں نے مسلم لیگ (ن)پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ضیاء الحق نے کہا تھا کہ پہلے انصاف پھر انتخاب اور پھر وہ نوے روز کا وعدہ گیارہ سال تک چلا گیا اور اب نواز شریف کی بیٹی کہتی ہیں کہ پہلے انصاف پھر انتخاب یعنی پھر گیارہ برس کا پروگرام بناکر بیٹھ گئے ہیں۔فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے ججز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کی محافظ ہے اور اس کے ججز بھی آئین کا تحفظ نہ کریں تو پھر ان کی کرسیوں کا فائدہ ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئین کی طرف اچھا اقدام اٹھایا ہے جس میں مسلم لیگ (ن)کی طرف سے سپریم کورٹ کو تقسیم کرنے کی حکمت عملی بھی نظر آئی لیکن اب یہ سپریم کورٹ کے ججز پر انحصار ہے کہ وہ تقسیم کا حصہ بنتے ہیں یا آئین کے تحفظ کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…