انقرہ (این این آئی )ترکیہ اور شام میں چند روز قبل آنے والے قیامت خیز زلزلے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے مناظر میں شام کے شہر حلب میں واقع تاریخی قلعے کی بربادی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق شام میں نوادرات اور عجائب گھروں کے جنرل ڈائریکٹوریٹ نے
شام اور ترکیہ دونوں میں آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں حلب کے قلعے کو پہنچنے والے نقصان کی تصاویرشائع کیں۔جنرل ڈائریکٹوریٹ آف نوادرات اور عجائب گھر نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ جدید ٹاور کے داخلی دروازے کو جو کہ قلعے کا مرکزی دروازہ ہے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ محراب کی چھت پوری زمین بوس ہوچکی ہے۔ داخلی دروازے کی بھاری پھتروں سے تعمیر کی گئی دیواریں گرچکی ہیں۔ قعلے کے ٹاور کے دروازے گرچکے ہیں اور داخلی پل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔تباہی کے مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قلعے کی شمالی، مشرقی، جنوبی اور مغربی دفاعی دیواروں کے کچھ حصے گر گئے۔ اس کے علاوہ قلعے میں واقع ایوبی مسجد کے مینار کے اگلے حصے میں لمبی دراڑیں پڑ گئیں ہیں۔پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایوبی مسجد کے صحن کے اگلے حصے کے اوپری کارنیس کے ساتھ اندر سے کئی حصے اور مشرق سے مملوک ٹاور کے داخلی دروازے ٹوٹ چکے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ حلب قلعے میں عثمانی بیرکوں کی جنوبی دیوار کے کچھ حصے گرنے کے ساتھ بیرکوں کی چھت کے کچھ حصیگرے ہوئے ہیں۔جنوبی ترکیہ اور شمالی شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے نے دونوں ممالک میں کئی تاریخی قلعوں اور آثار قدیمہ کی عمارتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ زلزلے سے تاریخی گازی عنتاب سیٹاڈل کو نقصان پہنچا ہے اور اس کے کچھ حصے تباہ ہو گئے ہیں۔شام میں نوادرات اور عجائب گھروں کے جنرل ڈائریکٹوریٹ نے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں حما میں قدیم عمارتوں کو شدید نقصان پہنچنے کااعتراف کیا ہے۔ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ حلب کے پرانے شہر میں بہت سی نجی رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ شہر کی تاریخی مساجد کے متعدد مینار گر گئے ہیں۔