لاہو ر( این این آئی) نائب امیر جماعت اسلامی سیاسی قومی اور قائمہ کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اقتصادی بحران سود، کرپشن، قرضے، بدعنوانیاں اور حکمران طبقہ کی عیاشیوں کی وجہ سے پیدا ہو رہے، آئی ایم ایف کی بدترین شرائط تجارت، صنعت، اشیائے ضروریات اور ملک و ملت کے لیے ڈیتھ وارنٹ بن گئی ہیں،سیاسی محاذ پر فساد، الزام تراشیاں اور غیر جمہوری روش ملک کی
بنیادوں کو کھوکھلاکر رہی ہیں، عالمی استعماری اداروں کا مقابلہ اسلام کے معاشی نظام، کرپشن فری پاکستان اور قومی محاذ پر تمام سٹیک ہولڈرز کے یک آواز ہونے سے ممکن ہے، 8فروری کو پشاور میں گرینڈ امن مارچ ہو گا، عوام دہشت گردی اور دہشت گردوں اور ریاستی غیر ذمہ دار عناصر کے خلاف زبردست پرامن مارچ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ سانحہ پشاور، سانحہ بلوچستان اور سانحہ بانڈہ ڈیم پر پوری قوم غمزدہ اور جذباتی ہے۔ دہشت گردی عوام کے جان و مال اور عزت کے لیے بڑا خطرہ بن گئی ہے۔ پولیس لائنز پشاور میں دہشت گردی معمہ بن گئی، سیکیورٹی فورسز باہم دست و گریبان ہیں۔ سانحہ پشاور نے واضح کر دیا کہ سیکیورٹی فورسز، انٹیلی جنس ایجنسیز ایک پیج پر نہیں ہیں۔ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد بھلا دیا گیا اور بار بار لائن آف ایکشن تبدیل کر کے پاکستان دشمن قوتوں کی سہولت کاری کی گئی۔ سانحہ پشاورمیں سیکیورٹی کمزوریوں کی نشاندہی کی جائے، تمام سیکیورٹی ادارے ایک لائن اختیار کریں اور دہشت گردی کے خلاف بلاامتیاز اقدامات اور متفقہ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا جائے۔ قومی سیاسی قیادت ہوش کے ناخن لے اور قومی ترجیحات پر اکٹھی ہو جائے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ کراچی کے عوام نے پی پی پی، پی ٹی آئی کے مقابلے میں جماعت اسلامی پر اعتماد کر دیا ہے، عوامی مینڈیٹ کی بجائے حکومتی ریاستی اور بالادستی کی خواہشات مسلط کر کے کراچی کے عوام کے ساتھ ظلم ہو گا۔ حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمن کو رہا کیا جائے۔ گوادر کے عوام کو ریاستی طاقت سے دبانے اور دبوچنے کی بجائے ان کے مسائل حل کیے جائیں۔